|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2021

مستونگ: بلوچ رابطہ اتفاق تحریک( برات) کے سربراہ پرنس آغا یحی جان آحمد زئی نے کہا ہے کہ برات کی جدوجہد کا محور و مقصد ووٹ اور نوٹ نہیں بلکہ بلوچ قوم کو ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد و منظم کرنا ہے، بیش بہا قدرتی معدنیات سے مالا مال خطہ بلوچستان کے مالک بلوچ قوم اس وقت انتہائی تکلیف دہ اور کسمپرسی کا شکار ہے جبکہ سرزمین بلوچستان نازک دور سے گزر رہا ہے ، پوری دنیا کی نظریں بلوچ کی سائل وسائل پر لگی ہے، ہمیں ان مشکل حالات اور اپنی بقاء و تشخص کو زندہ رکھنے کے لیے۔۔قائد برات پرنس محی الدین بلوچ مرحوم کی فکر و سوچ اور فلسفہ پر عمل پیرا ہو کر ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد و منظم ہونا پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز پریس کلب مستونگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انکے ہمراہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماء میر سعد اللہ مینگل نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء میر سکندر خان ملازئی، انجمن تاجران بلوچستان کے صدر ٹکری عبدالحمید بنگلزئی، محمد اکرم و دیگر بھی موجود تھے۔بلوچ رابطہ اتفاق تحریک( برات) کے سربراہ پرنس آغا یحی جان آحمد زئی نے کہا کہ مستونگ ایک تاریخی شہر اور قومی تحریکوں کا گڑھ رہا ہے۔جسکی اہمیت و افادیت انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔۔قائد برات پرنس محی الدین بلوچ کی رحلت کے بعداس لیے آج ہم نیسرزمین مستونگ سے (برات) کی دوبارہ فعالی کا آغاز کیا ہے۔

مستونگ کا دورہ بہت کامیاب رہا مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں سے ملاقات کی۔اور لوگوں کی جانب سے حوصلہ افزاء پیغام ملا ہے۔انھوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ بلوچ قوم کو برات کی پلیٹ فارم پر متحد و منظم کرنے کے ساتھ مختلف اقوام کے درمیان جاری خونی تنازعات اور جنگ جھگڑوں کی خاتمے و تصفیہ کے لیے بھی اپنی کردار ادا کر سکوں کیونکہ موجودہ حالات میں بلوچ قوم مزید قبائلی تنازعات کا متمل نہیں ہو سکتے۔پرنس آغا یحی جان آحمد زئی نے کہا ہے کہ ( برات) کے بانی و سربراہ پرنس آغا محی الدین بلوچ نے اپنی زندگی کی 31 سال تا رحلت بلوچ رابطہ اتفاق تحریک کے پلیٹ سے ملکی بین الاقوامی اور بلخصوص بلوچستان و کراچی لیاری میں آباد بلوچوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد و منظم کرنے میں ناقابل فراموش جدوجہد کی۔

اور جس میں بے پناہ کامیابی بھی حاصل کی۔۔انھوں نے کہا اب وقت و حالات کا بھی یہی تقاضا ہے کہ ہم ان بین الاقوامی سازشوں اور گریٹ گیمز کی چنگل سے خود کو اور اپنے دھرتی کو محفوظ بنانے کے لیے آپس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرے۔پرنس آغا یحی جان آحمد زئی نے کہا ہے کہ میری اولین کوشش ہے کہ برات جیسے قومی تحریک کو پروان چڑھانے کے ساتھ بلوچستان میں مختلف اقوام قمبرانی و علیزئی، مینگل و محمد حسنی و دیگر قبائلی نجشوں کی پرامن تصفیہ کے لیے بھی کردار ادا کروں، تاکہ ہم ان قبائلی جنگ و جھگڑوں کی خول سے نکل کر اپنی اصل مقصد پر توجہ دے۔دریں اثناء مستونگ دورے کی موقع پر برات کے سربراہ پرنس آغا یحی جان آحمد زئی کے اعزاز میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماء میر سعد اللہ مینگل کی جانب سے پر تکلف ظہرانہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔