|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2021

کوئٹہ : صوبائی وزیر خزانہ میر ظہوراحمدبلیدی نے پولیس کے چھاپے کے دوران معصوم بچے کی شہادت پر جے آئی ٹی تشکیل دینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کے آئین میں ملک کے کسی حصے میں نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے -گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے اپنے پیغام میں لکھاہے کہ بلیدہ میں پولیس کا ایک طالب علم یاسر ظفر کے قتل میں نامزد ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے کے دوران معصوم بچے کی شہادت پر انتہائی افسوس ہوا۔

مقتول کی فیملی کی جانب سے درج کردہ ایف آئی آر کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ اس پر ایک جے آئی ٹی تشکیل دی جائے ۔انہوں نے بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ کا بھائی اکرام ولد محمد رحیم اور عامر کا نام ایف آئی آر میں نہیں ہے تو عدالت میں پیش کردیں اور بے گناہی ثابت کریں۔

معصوم بچے کی شہادت پر ان کو بچانے کی کوشش مت کریں، یاسر ظفر بھی کسی ماں کا لعل تھا ۔انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولاناہدایت الرحمن کے کیچ آمد پرپابندی پرردعمل دیتے ہوئے کہاکہ مولاناصاحب آپ کو تربت جانے سے کوئی نہیں روسکتا،،لیکن کراچی یونیورسٹی کے جغرافیہ کے طالب علم شہید یاسر ظفر اور استا مولک کے بیٹے طیب مولا بخش اور اس کے کمسن بیٹے کی فاتحہ کے لیے ضرور جائیںانہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں ملک کے کسی حصے میں نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے –