|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2021

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ انقلابی یونٹ پشتون باغ حلقہ 53کوئٹہ کے مجلس عاملہ کے اجلاس سے مولانا جمال الدین حقانی نے حکومت کی نااہلی غفلت لاپرواہی بے حسی اور بے رحمی پر اظہار افسوس اجلاس سے انقلابی یونٹ پشتون باغ حلقہ 53کوئٹہ کے امیر مولاناجمال الدین حقانی سینئر نائب حاجی احمداللہ جنرل سیکرٹری حاجی محمد جان سرپرست شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالصمد مولاناسعیداحمد آغا قاری محمدنعمان مولانامنیراحمد سارنگزئی مولانامحمدسلیم۔

مولاناعلاوالدین مظہری عبدالخالق بشردوست حاجی محمد اسلم حاجی رحمت اللہ نورزئی عبدالمنان برشوری حاجی محمدکریم حاجی عبدالصادق بشیراحمد سیدمحمدعمر حافظ بخت محمد نے جمعیت علما اسلام انقلابی یونٹ پشتون باغ حلقہ 53کوئٹہ کے مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ھرنائی زلزلے میں شہدا اور زخمیوں پر دکھ اور افسوس کااظہار کیا اوراجلاس میں شہدا کے لئے درجات کی بلندی اور زخمیوں کے لئے صحت کاملہ کی اورپسماندگان کے لئے صبر کی دعا کی انہوں نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں ہم اپنے بھائیوں کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے 48 گھنٹے میں زلزلہ متاثرین کے لئے کوئی بند وبست نہی کیا ہے اور نہ سلیکٹڈ وزیر اعلی جام کمال اورنہ کوئی وزیر اورنہ کوئی مشیر وہاں گئے ہیں اورنہ کوئی حکومتی سطح پر امداد کااعلان کیاہے یہ حکومت کی لاپرواہی اور غفلت اور بے رحمی ہے افسوس کا مقام ہے یہ کٹھ پتلی حکومت کس مرض کادواہے انہوں کہا زلزلہ متاثرین آج تک کھلے آسمان بیٹھے ہوئے فریاد کررہے ہیں مکانات کے منہدم ہونے کے بعد کوئی آرام کی جگہ نہی ہے زخمیوں کی کوئی تسلی بخش علاج معالجہ نہی ہے انہوں حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ فوری طور پر آشیا خوردنوش علاج معالجہ اور زخیموں کے علاج کابندوبست کرے اور مظلوم عوام کے حال پر رحم کرے اور انکے مکمل بحالی تک مدد کی جائے۔

انہوں نے کہا حکمران وہ اپنی منصب بچانے میں مصروف ہیں اور اپنے کرسی کی بچانے کے لیے دن رات مصروف ہے کوئٹہ سے اسلام آباد تک طواف کررہے ہیں ان سے اپنے تجریاں بھرنے کے لئے جو ہوسکتا ہے وہ کررہے ہیں ہم نے بلوچستان کی تاریخ میں اس طرح کے نااہل جام کی طرح جام حکومت نہیں دیکھے ہیں جن کے پاس نہ اقدار ہے اور نہ کوئی غیرت مولانا جمال الدین حقانی نے کہا اس حکومت سے عوام کی بہتری کی امید نہیں ہے اس حکومت نے ہمیں دیا کیا ہے۔

بھوک افلاس اور غربت مہنگائی بدامنی منشیات فروشی جبکہ ملک کے معاشی حالات کو اس نہج پر۔پہنچا دیا ہیکہ بے کس آدمی سے اپنے گھر میں اپنے اولاد کی دووقت روٹی کی بھوک برداشت نہیں ہورہی ہے لوگ آپنے آپ کو اور اپنے اولاد کو مرنے پر مجبور ۔ہیں لیکن یہ جام حکومت صرف قوم کو جھوٹی اطمینان دے رہے ہیں ہر مظلوم کے دل حکومت کے خلاف نفرت کے جذبات سے بھرا ہواہے اس حکومت نے بلوچستان کو ہرلحاظ سے تباہ برباد کیا ہے اوربلوچستان کو پیچھے دھکیل دیاہے بلوچستان کے لئے ہمارے بڑوں نے سالہا۔سال۔تک قربانیاں دیں مولاناجمال الدین حقانی نے کہا جن غلاموں کو بلوچستان کو کمزور اور ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں ہمیں اللہ پر۔یقین ہے جب تک قائد ملت اسلامیہ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب اوران کے پیروکار اورجمعیت کے جیالے موجود ہوں کوئی بھی دنیاوی طاقت ہمارے بلوچستان کو کمزور اور ختم نہیں کرسکتی اورانکی یہ خواب خاک میں ملا کر دم لیں گے۔