|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2021

کراچی : امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگ سمجھتے ہیں کہ گودار کے نام پر انہیں فروخت کردیا گیا ہے ،سی پیک کا تمام فائدہ وفاق کو ہوگا،اس منصوبے کے تحت بلوچستان کو اب تک کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے ،سی پیک کا رول بیک ہونا ملک کے اکنامک رول بیک کے مترادف ہوگا،احساس محرومی کی وجہ سے پہاڑوں پر جانے والے لوگوں سے بات کرکے ان کو معاف کیا جانا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی پریس کلب کے دورے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر کراچی پریس کلب کے سیکرٹری محمدرضوان بھٹی ،جوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر ،گورننگ باڈی کے رکن فاروق سمیع ،سابق سیکرٹری مقصود یوسفی ،سابق نائب صدر سعید سربازی سمیت صحافیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے لاپتا افراد کی بازیابی کے حوالے سے اپنی بھرپور کوششیں کی ہیں،افغانستان میں طالبان کو فری ہینڈ دینا چاہیے،طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی سرزمین سے کسی ملک میں مداخلت نہیں ہوگی ،گزشتہ 50سالوں سے بلوچستان میں قوم پرستوں کی حکومت رہی ہے،صوبے میں کرپشن کی شرح 65فیصد تھی۔2019کے بجٹ سے 17ارب روپے ضائع ہوگئے،ان حکومتوں کی نااہلی کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے بھی مکمل نہ ہوسکے۔

۔مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔وزیراعلی بلوچستان جام کمال ڈیلیور کرنے کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔ایک سیاسی کارکن ہونے کے ناطے سے ہمیں توقع تھی کہ وہ بلوچستان کے لیے اچھا کام کریںگے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سی پیک کو بلوچستان سے کراچی منتقل کیا جارہا ہے۔میرا خیال ہے کہ یہ منتقلی بھی ایک رول بیک ہے میں اس کو ملک کے لیے اکنامک رول بیک سمجھتا ہوں۔یہ منتقلی ملک کی معیشت کا بالکل بھٹا بٹھادے گی اور پوری دنیا میں اس عمل سے بدنامی کا ٹھپا بھی لگے گا۔ون بیلٹ کے نام پر دنیا کے جو ممالک اس سے جڑے تھے وہ سب اس فیصلے سے نالاں ہوں گے اور اس کی ناکامی کی ذمہ دار پاکستان کی حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 50سالوں سے بلوچستان میں قوم پرستوں کی حکومت رہی ہے۔

صوبے میں کرپشن کی شرح 65فیصد تھی۔2019کے بجٹ میں 17ارب روپے ضائع ہوئے ہیں۔ترقیاتی منصوبے بھی مکمل نہیں ہوسکے۔یہ ان کی نااہلی ہے۔اس سال بھی 40ارب استعمال نہیں ہوئے اور یہ قومی خزانے میں واپس چلے گئے۔انہوںنے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت امن و امان کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے۔