ملک میں مہنگائی تاریخی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، روز مرہ کی تمام تر اشیاء کی قیمتوں کو پَر لگ گئے ہیں، عوام کی قوت خرید مکمل جواب دینے لگی ہے کوئی بھی ایسا طبقہ نہیں کہ جو اس سے براہ راست متاثر نہ ہواہو۔ اندازہ یہی ہے کہ آنے والے چند دنوں میں مزید مہنگائی بڑھے گی افسوس کہ جس تبدیلی کی توقع عوام کررہی تھی اس تبدیلی نے واقعی ایسے نظام کی تبدیلی لائی کہ سارا بوجھ عوام پر لادھ دیا گیا۔ہمارے وزراء اب بھی یہی بات دہرارہے ہیںکہ ماضی کی حکومتوں کے غیر ضروری منصوبوں کی وجہ سے مالی حوالے سے بوجھ عوام اور حکومت کو اٹھانا پڑرہا ہے ۔
خدارا اس طرح کے غیرمنطقی دلائل دینے کا سلسلہ بندکیاجائے اگر غیرضروری منصوبوں کی وجہ سے معاشی مسائل پیدا ہورہے ہیں تو انہیں فوری بند کردینا چاہئے کیوں اس طرح کے مونسٹرمنصوبوں کو چلاکر عوام کا خون چوسا جارہا ہے۔ مگر حقیقت اس کے برعکس ہے جتنے قرض لیے گئے ہیں اس کا مکمل ٹیکس اور اضافی چارجز عوام کولاغرکرکے نکالاجارہا ہے ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزیداضافے کا خدشہ ہے جبکہ بجلی بھی مہنگی ہوچکی ہے
لوگوں کی کمر توڑدی گئی ہے ہر طرح سے عوام کا ہی استحصال ہورہا ہے خدا جانے کب اچھے دن آئینگے جن کی امید اور توقع اب عوام نے رکھنا ہی چھوڑدیا ہے۔ بہرحال مہنگائی اب گرانفروش اور ذخیرہ اندوزوں کی وجہ سے نہیں ہورہی بلکہ براہ راست حکومت نے مہنگائی کاسونامی عوام پر چھوڑ دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے سستی اشیا ء خوردو نوش فروخت کرنے والے یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی سمیت کئی اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے۔قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کا اطلاق فوری ہو گا۔نوٹی فکیشن کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر ڈالڈا گھی کا 10 لیٹر کین 1090 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔ 10 لیٹر ڈالڈا گھی کا کین 2500 روپے سے بڑھ کر 3590 روپے کا ہوگیا ہے۔ 5 لیٹر پلانٹا کوکنگ آئل کی قیمت میں 463 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ پلانٹا کوکنگ آئل کا 5 لیٹر کا ڈبا 1332 سے بڑھ کر 1795 روپے کا ہوگیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر من پسند کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 465 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔
من پسند 5 لیٹر کوکنگ آئل ٹن کی قیمت 1245 سے بڑھ کر 1710 روپے ہوگئی ہے۔میزان گھی کے 10 لیٹرٹن کی قیمت میں 475 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ میزان گھی کے 10 لیٹر ٹن کی قیمت 2885 سے بڑھ کر 3360 روپے ہوگئی ہے۔یاد رہے کہ ایک ماہ قبل 11 ستمبر کو بھی حکومت نے گھی کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ ایک ماہ قبل مختلف برانڈز کے گھی کی قیمتوں میں 96 روپے تک فی کلو اضافہ کیا گیا تھا۔دوسری جانب کپڑے دھونے کے 2 کلو پاؤڈر کی قیمت میں 10 سے 21 روپے، باڈی لوشن کی 100 گرام قیمت میں 20 روپے جبکہ جوتے چمکانے والی 42 ملی گرام کریم کی قیمت میں 10 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کپڑوں کے لیے 500 ملی لیٹر لیکوڈ بلیچ کی قیمت میں 20 روپے، ایک لیٹر ٹائلٹ کلینر کی قیمت 41 روپے، شیمپوز کی 180 ملی لیٹر قیمت میں 4 روپے جبکہ نہانے کے صابن کی قیمت میں 15 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ہینڈ واش کی 228 ملی لیٹر قیمت میں 9 روپے، شربت کی 800 ملی لیٹر قیمت میں 40 روپے جبکہ اچار کی 300 گرام قیمت 20 سے 44 روپے تک بڑھا دی گئی ہے۔مزید یہ کہ نوڈلز اور کیڑے مار ادویات بھی مہنگی کر دی گئیں ہیں۔ان تمام اشیاء کا استعمال روزانہ عوام کرتی ہے اب غریب اور امیر کیا سب ہی متاثر ہونگے یقینا خریداری میں فرق واضح طور پر نظرآئے گا مگر جس طرح سے اشیاء مہنگی ہوتی جارہی ہیں اس سے فائدہ اٹھا کر ملاوٹ مافیا سرگرم ہوجائے گی اور دونمبر کے اشیاء بناکر ان کی قیمت کم کرکے عوام کی مجبوری سے فائدہ اٹھائے گی، دونوں صورتوں میں عوام کو ہی اس تمام تر صورتحال کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔