|

وقتِ اشاعت :   October 18 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ جام کمال خان صوبے کے طول و عرض میں اعتماد کھو چکے ہیں انہیں مستعفیٰ ہو جانا چاہیے۔

یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت سب سے زیادہ مشکلات ، بے روزگاری اور بد امنی کا شکار مکران ڈویژن ہے جہاں سے وزیراعلیٰ کے ساتھ کوئی ایک بھی رکن نہیں کھڑا، اسی طرح آواران سے منتخب نمائندے عبدالقدوس بزنجو کی حمایت بھی وزیراعلیٰ کو حاصل نہیں ہے لسبیلہ سے سردار صالح بھوتانی بھی وزیراعلیٰ کے مخالف کیمپ میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رخشان ڈویژن صوبے کا اہم علاقہ ہے جہاں افغانستان اور ایران کے بارڈر ہیں وہاں پر چار میں سے تین ارکان اسمبلی وزیر اعلیٰ کے خلاف ہیں ،نصیر آباد بلوچستان کی فوڈ باسکٹ ہے وہاں سے بلوچستان عوامی پارٹی کے تین ارکان وزیراعلیٰ کے خلاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے منتخب ارکان بھی وزیراعلیٰ کے خلاف ہیں وزیراعلیٰ کو پی ٹی آئی کی حمایت بھی براہ نام حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستونگ سے نواب اسلم رئیسانی ، وڈھ سے میر اکبر مینگل بھی وزیراعلیٰ کے خلاف ہیں یہ سب کچھ اس لئے ہے کیونکہ وزیراعلیٰ روز اول سے صوبے میں اچھی حکمرانی، استحکام قائم کرنے میں یکسر طور پر ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص صوبے میں شخصی ، عوام حمایت کھو دے تو اسے اقتدار سے از خود الگ ہوجا نا چاہیے اوور آل شخصیاتی زمینی حقائق مدنظر رکھیں تو وزیراعلیٰ صوبے کا مکمل طور پر اعتماد کھو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ کی حکومت بچا بھی لی جاتے ہے تب بھی وہ صوبے میں استحکام پیدا کرنے میں ناکام رہیں گے لہذا بہتر یہی ہے کہ وزیراعلیٰ زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے مستعفی ہو جائیں۔