|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2021

حب؛ بلوچ عوامی موومنٹ کے مرکزی آرگناٸزر رٸیس نوازعلی برفت ایڈووکيٹ نےاپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان میں تبدیلی کے نام پر محض چہروں کی تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا۔ عوام بلوچستان کے سیاسی اور معاشی حالات میں مثبت تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ راولپنڈی سے بلوچستان کی وزرات اعلیٰ اور وزراء کی تبدیلی محض عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔

بلوچستان کے عوام جان چکے ہیں کہ تبدیلی کا نعرہ محض ڈھکوسلہ ہے۔ اور غیرجمہوری اداروں کا پارليمان پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عرصہ سے بلوچستان پر سلیکٹڈ و انجیکٹڈ حکمران مسلط کیے جاتے رہے ہیں۔ جن کا عوام کے بنیادی مساٸل سے کوٸی واسطہ و تعلق نہیں ہے۔ جو محض اپنے بینک بیلنس اور تجوریاں بھر کر غیر جمہوری اداروں کی جی حضوری میں مگن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان سے سلیکٹ ہونے والے اراکین اسمبلی وسینیٹ میں بیشتر ممبران ایسے ہیں جو اپنے آباٸی علاقے تک نہیں جاتے وہ کیونکر عوام کے مساٸل سے آشنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان کا سب سے بڑا مسٸلہ کرپشن کا ہے۔ جس کو روکنے کی سکت سلیکٹڈ و انجیکٹڈ حکمرانوں اور اتحادیوں کے بس کی بات نہیں ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی سیاسی یتیموں کا ایک ٹولہ ہے جو محض راولپنڈی سرکار کے احکامات کی بجا آوری میں مگن ہے۔ اپوزیشن جماعتیں بھی بلوچستان میں عوام کے زخموں پر مرہم نہیں رکھ پاٸیں اور 3 سالوں سے نان ایشوز پر چیخ وپکار کرکے عوام کی آنکھوں جھونکتی رہیں۔ کرپشن، بیڈ گورننس، آقاٶں کی جی حضوری، انسانی حقوق کی پامالی، معاشرتی وسماجی نابرابری، ساحل ووساٸل کی نیلامی، بلوچ ننگ وناموس کی پامالی، نوآبادیاتی نظام کو تقویت دینا ہی سلیکٹڈ وانجیکٹڈ حکمرانوں کا وطیرہ ہے۔ بلوچ عوامی موومنٹ کو بلوچ عوام کے لیے بلوچستان میں بننے والی نٸی صوباٸی حکومت اور اپوزیشن سے کوٸی خیر کی توقع نہیں کیونکہ آنیوالی حکومت بھی سابقہ حکومت کی طرح پتلی تماشہ ہے جس کی ڈوریاں بھی راولپنڈی سرکار کے پاس ہے۔