کوئٹہ: میر عبد القدوس بزنجو قائد ایوان اور میر جان محمد جمالی اسپیکر بلوچستان نامزد کر دئیے گئے۔ اس بات کا اعلان چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی وفاقی وزیر پرویز خٹک ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری صدر بلوچستان عوامی پارٹی سے ظہور بلیدی نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر میر عبدالقدوس بزنجو، میر جان محمد جمالی، میر ضیا اللہ لانگو، سینیٹر منظور احمد کاکڑ، کہدہ بابر، عبدالقادر، مبین خان خلجی و دیگر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی نے اور اتحادی جماعتوں نے مل کر فیصلہ کیا ہے قائد ایوان کے لیے عبدالقدوس بزنجو کا نام فائنل کر دیا گیا ہے جبکہ سپیکر بلوچستان اسمبلی کے لیے میر جان جمالی کے نام پر اتفاق ہوا ہے اس موقع پر سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کا کہنا تھا بلوچستان میں ایک ماہ سے سیاسی بحران تھا آج اس بحران کا خاتمہ ہوا ہے وزیراعظم کی ہدایت پر ہم سب یہاں آئے ہیں جام کمال خان نے تمام ممبرز کو کہا کہ سب اکھٹے ہو جائے اور پارٹی کو بچائے وزیراعظم کی خواہش ہے کہ بلوچستان ترقی کرے بلوچستان عوامی پارٹی کے قائم مقام صدر ظہور بلیدی کا کہنا تھا جام کمال نے پارٹی بچانے کیلئے بہترین کردار ادا کیا وفاقی وزیر پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی بلوچستان عوامی پارٹی کے اتحادی تھے اور ہم بھی بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں رہیں گے۔
وزیر اعلی کے نامزد امیدوار بزنجو کا کہنا تھا وائس ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے لئے سب کام کرے اور بلوچستان کی ترقی کے لئے سب کو کام کرنا ہوگا بلوچستان ایک وسیع صوبہ ہے مسائل بھی زیادہ ہے بلوچستان کے مسائل کے لئے مل کر کام کریں گے اور انہوں نے دعوی کیا کیا آنے والا وزیر اعلی تمام سیاسی پارٹیوں کا مشترکہ وزیراعلی ہوگا گورنر صاحب سے درخواست کریں گے کہ وہ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جلد از جلد لائے تاکہ بلوچستان میں حکومت بنا سکے اور بلوچستان کی ترقی کے لیے کام کرے۔ جام کمال خان کے مستعفی ہونے کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے نامزد کردہ وزیراعلی کے امیدوار میر عبدالقدوس بزنجو منگل کواراکین اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے کے لئے متحرک رہے۔
انہوں نے پارٹی کے بانی سینیٹر سعید احمد ہاشمی،سردار عبدالرحمن کھیتران، حاجی محمد خان لہڑی سمیت دیگر رہنمائوں کے ہمراہ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیررکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع، پیپلز پارٹی کے رکن نواب ثناء اللہ زہری ، ایچ ڈی پی کے عبدالخالق ہزارہ ، پی ٹی آئی کے رکن مبین خلجی، بی اے پی کے ارکان سردار مسعود لونی ، ڈاکٹر ربابہ بلیدی، خلیل جارج سے ملاقاتیں کیں اور ان سے قائد ایوان کے انتخاب میں حمایت کرنے کی درخواست کی ، اس موقع پر بی اے پی کے وفد نے آئندہ حکومت سازی میں سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سے تعاون کی درخواست کی جس پر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ پارٹی قیادت کی ہدایات کے مطابق حکومت گرانے اور آئندہ حکومت سازی میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں۔
اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان افیئرز کے کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ بھی موجودتھے ۔بی اے پی کے وفد سے ملاقات کے بعد ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبدالخالق ہزارہ نے بھی میر عبدالقدوس بزنجو کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی اے پی کے اتحادی ہیں اور انہیں پارٹی کی اکثریت کا فیصلہ منظور ہے ،رکن صوبائی اسمبلی سردار مسعود لونی اور خلیل جارج نے بھی میر عبدالقدوس بزنجو کی حمایت کا اعلان کردیا ہے دوسری جانب پی ٹی آئی کے وزیر دفاع پرویز خٹک نے صوبے میں بی اے پی کے امیدوار کی حمایت کردی ہے ۔