|

وقتِ اشاعت :   October 29 – 2021

کالعدم تنظیم کی جانب سے اس وقت پنجاب کے مختلف اضلاع میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس سے حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ اس وقت ان تمام اضلاع میں امن وامان کے حوالے سے غیریقینی جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے یقینا یہ کسی طور پربھی ملکی مفاد میں نہیں خاص کر اس وقت کہ ملک مختلف مسائل اور بحرانات کا سامنا کررہا ہے اوریہی اہم وقت ہوتا ہے جب تمام سیاسی جماعتوں کا کردار ایک ہی بیانیہ کو متعارف کرائے، ایک پیج پر رہتے ہوئے ملک کے وسیع ترمفاد میں فیصلے کیے جائیں، سیاسی ومذہبی جماعتوں کو ان نازک حالات کا ادراک کرتے ہوئے موجودہ حالات کو مزید کشیدگی سے روکنے کے لیے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پالیسی بنانی چاہئے مگر بدقسمتی سے گزشتہ تین سالوں کے دوران بہت سارے چیلنجز اور معاملات سامنے آئے مگر حکومت اوراپوزیشن ایک ساتھ دکھائی نہیں دیئے اور نہ ہی قومی سلامتی کے حوالے سے بیٹھک لگاتے ہوئے داخلی وخارجی معاملات سمیت معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لیے میکنزم تیار کیا گیا۔

یہاں تک کہ افغانستان سے امریکی ونیٹو افواج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال اور افغانستان کے ساتھ مستقبل میں کس طرح ساتھ چلنے کی پالیسی سمیت عالمی طاقتوںکے سامنے واضح طور پر ایک جامع پالیسی رکھنے پر بات کی جاتی، اگر اول روز سے ہی پارلیمنٹ کے اندر ہی بعض معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی جاتی تو شاید اس طرح کی صورتحال پیدا نہ ہوتی جو اب دیکھنے کو مل رہی ہے۔ المیہ تو یہ ہے کہ بعض سیاسی مفادات کے حصول کے لیے اس طرح کے عمل کا ساتھ دیا جاتا رہا ہے اورآج اس کا خمیازہ خود مکافات عمل کی صورت میں سامنے آرہا ہے اگر یہی غیر سنجیدگی اور غیر سیاسی روش برقرار رہی تو مستقبل میں بڑے چیلنجز اور بحرانات ملک کو مزید مسائل میں دھکیل دیں گے، ہر معاملے کو وقتی طور پر حل کرکے جان چھڑانے کی بجائے ایک قومی بیانیہ بنانے کا وقت ہے افسوس کہ آج سب سڑکوں پر دکھائی دے رہے ہیں جبکہ پارلیمان میں اس کا تذکرہ کرنے اور بڑی بیٹھک لگانے کی زحمت نہیں کی جارہی جس سے مسائل حل ہونے میں مدد مل سکے۔

پنجاب کے اضلاع میںلگی آگ ملک میں پھیل سکتا ہے بہرحال وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیاہے۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں کالعدم جماعت کی غیر قانونی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت ہو گی جبکہ اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق امور زیر غور آئیں گے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا، وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی جانب سے صوبے میں امن عامہ کے قیام کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے عوام کوجو تکالیف اٹھانی پڑیں اس کے لئے وہ ذاتی طور پرمعذرت خواہ ہیں۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ معمولات زندگی کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے اور ریاست اپنی یہ ذمہ داری ہر صورت نبھائے گی۔بات مختصر حکومت امن کی بحالی اور حالات کو معمول پر لانے کے لیے حکومتی مشینری سمیت تمام وسائل بروئے کار لائے مگر اس کے ساتھ ہی ملک کودرپیش مسائل اور چیلنجز کے حوالے سے قومی بحث پر غور لازمی کرے تاکہ ملک میں مستقل بنیادوںپر امن سمیت دیگر مسائل حل ہوسکیں۔