|

وقتِ اشاعت :   October 31 – 2021

جی  ٹوئنٹی رہنما تاریخی کارپوریٹ ٹیکس معاہدے پر متفق ہوگئے۔دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے رہنماؤں نے عالمی معاہدے کی منظوری دے  دی  ہے جس کے تحت بڑے کاروباری اداروں کے منافع پر کم از کم 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔

ملٹی نیشنل کمپنیوں  کے کم ٹیکس دائرہ کار کے ذریعے اپنے منافع کو ری روٹ  کرنے پریہ معاہدہ کیاگیا ہے۔

امریکا کی طرف سے تجویز کردہ ٹیکس ڈیل باضابطہ طور پر اپنائے جانے کے بعد اسے 2023 تک نافذ کر دیا جائے گا۔

جی 20 گروپ  19 ممالک اور یورپی یونین پر مشتمل ہے ، روم میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں چین کےصدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ویڈیو لنک کے ذریعے  شرکت کی۔

اٹلی کے شہر روم میں جی 20 سربراہی اجلاس  جاری  ہے۔  وبائی مرض کورونا کے بعد سےجی ٹوئنٹی رہنماؤں کا یہ پہلا ذاتی اجتماع ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور کوویڈ  نائنٹین بھی سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہیں

صدر جوبائیڈن نےایک ٹوئٹر پیغام میں لکھاہےکہ یہاں  دنیاکی جی ڈی پی کےاسی فیصد کی نمائندگی کرنے والے رہنماوں نے ڈیل کی حمایت کی ہے۔ یہ صرف ایک ٹیکس ڈیل سے زیادہ ہے – یہ ہماری عالمی معیشت کو نئی شکل دینے اور ہمارے لوگوں کے لیے ڈیلیور کرنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا کہ تاریخی معاہدہ عالمی معیشت کے لیے ایک “اہم لمحہ” ہے جو “کارپوریٹ ٹیکس لگانے کی نقصان دہ دوڑ کو ختم کر دے گا”۔

انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ امریکی کاروبار اور کارکن اس معاہدے سے فائدہ اٹھائیں گے حالانکہ امریکہ میں مقیم بہت سی میگا کمپنیوں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔