کوئٹہ : نوابزادہ میر رئیس رئیسانی نے سبزل روڈ توسیعی منصوبے کے متاثرین کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رقم کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ادائیگیاں کئے بغیر کسی کو مزید ایک انچ بھی املاک مسمار نہیں کرنے دیں گے، گزشتہ چھ ماہ سے ضلعی انتظامیہ ادائیگی میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔
جبکہ ٹھیکیدار کی جانب سے لوگوں کو تنگ کیا جارہا ہے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سبزل روڈ کے دورے کے موقع پر متاثرہ دکانداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر نوابزادہ میر سخی رئیسانی و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے قبل ازیں سبزل روڈ پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیامظاہرین نے شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا بعدازں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کی مداخلت پر شاہراہ ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ۔ نوابزادہ میر رئیس رئیسانی نے کہا کہ سبزل روڈ توسیعی منصوبے سے جہاں ہزاروں افراد کا معاشی استحصال کیا گیا ہے وہیں ہزاروں کی تعداد میں لوگ بیروزگار ہوکر نان نفقہ کے محتاج ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بغیر کسی منصوبہ بندی کے لوگوں کی املاک کو مسمار کرکے علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا انہوں نے انتظامیہ کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ سے ضلعی انتظامیہ توسیعی منصوبے کے متاثرین کو واجبات کی ادائیگی میں بھی رخنے ڈال رہی ہے انہوں نے کہاکہ واجبات ادا کئے بغیر کسی صورت سبزل روڈ پر واقع دکانوں اور کاروباری مراکز کو مسمار نہیں کرنے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے رویہ کیخلاف آئندہ ایک دو روز میں آئندہ کے سخت لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔