Justice Naeem Akhtar Afghan

|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2021

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز کی سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال کےحوالے سے بلوچستان ہائی کورٹ میں سماعت سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ نعیم اخترافغان اورجسٹس عبدالحمید بلوچ نے کی صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹراحمد عباس اور دیگر عہدیدار عدالت میں پیش ہائی کورٹ کی ینگ ڈاکٹرزکی سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال پر سرزنش،برہمی کااظہارچیف جسٹس ہائی کورٹ نعیم اخترافغان نے کہا کہ ینگ ڈاکٹر فوری طورپر اپنی ہڑتال ختم کریں اگر ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال ختم نہ کی تو کارروائی کریں گے

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز آئندہ سماعت پر تحریری مطالبات کےساتھ پیش ہوں، ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کی تھی،اس پر آپ نے کیاکیا،عدالت کی آئی جی پولیس کو سرکاری اسپتالوں میں سکیورٹی کےخصوصی انتظامات کی ہدایت صوبے کےتمام سرکاری اسپتال 24گھنٹے خدمات فراہم کریں،عدالت کاحکم آپ کو بولنے کی ضرورت نہیں،آپ سب کچھ تحریری طورپر لائیں،جو اس حکم کی خلاف ورزی کرےگا،اس کےخلاف تادیبی کارروائی کی جائےگی، سیکریٹری صحت تمام ڈاکٹروں کا چوبیس گھنٹوں کاڈیوٹی روسٹر تیارکریں،صدر ینگ ڈاکٹرزڈاکتر احمد عباس کا کہنا تھا ہم نے ہڑتال نہیں کی،صرف او پی ڈیز نہیں جارہےتھے،کوئٹہ: آپ ایمرجینسی سروسز کےلوگ ہیں،آپ ہڑتال نہیں کرسکتے آپ کو بولنے کی ضرورت نہیں،آپ سب کچھ تحریری طورپر لائیں،،جسٹس عبدالحمید بلوچ کا استفسارکرتے کا کہڈاکٹرز کس قانون کےتحت ہڑتال کررہےہیں، آپ ہڑتال کریں گے تو آپ کےخلاف بیڈا ایکٹ کےتحت کارروائی کی جائےگی، محکمہ صحت اور ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے متعلق کیس کی سماعت آٹھ نومبر تک کےلئے ملتوی