ایران نے امریکا سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن تہران کو یقین دلائے کہ جوہری معاہدے پر مذکارات دوبارہ شروع ہونے کے بعد دستبردار نہیں ہوگا
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو اس بات کی ضمانت دینی چاہیے کہ امریکا میں کوئی بھی انتظامیہ عالمی اور بین الاقوامی قانون کا مذاق نہیں اڑائے گی اور معاہدوں سے دستبرداری کے ان طرز عمل کو نہیں دہرائے گی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے وائٹ ہاؤس سے ایک اور مطالبہ کیا کہ ’’امریکا کو جابرانہ پابندیوں کو مکمل اور مؤثر طریقے سے ہٹانا چاہیئے‘‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے نائب وزیر خارجہ علی بغیری کانی نے کہا تھا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات 29نومبر کو دوبارہ شروع ہو رہے ہیں۔ یورپی یونین نے بھی مذاکرات کی بحالی سے متعلق خبروں کی تصدیق کی تھی۔
اس حوالے سے اب تک مذاکرات کے چھ دور مکمل ہوچکے ہیں جس میں امریکا کے علاوہ چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ براہ راست شریک ہوئے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں جے سی پی او اے سمجھوتے (ایکشن کے لیے مشترکہ جامع منصوبہ) سے امریکا کو الگ کرکے ایران پر پابندیاں لگا دی تھیں۔
جو بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران ہی اعلان کیا تھا کہ وہ منتخب ہوئے تو امریکا کو اس اہم معاہدے کا دوبارہ حصہ بنایا جائے گا