سلام آباد /کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ناراض لوگوں سے مذاکرات کریں گے۔ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے عبد القدوس بزنجو نے کہاکہ بلوچستان کے ناراض لوگوں سے مذاکرات کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان حکومت جلد مذاکرات کا آغاز کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے معاملے پر وفاق جو فیصلہ کرے گا ہم ساتھ دیں گے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں انتقال اقدار کا مر حلہ خوش اسلوبی سے مکمل ہوگیا ہے 14 اراکین پر مشتمل متوازن کابینہ تشکیل دی گئی ہے جو تجربہ کار اور محنتی وزراء پر مشتمل ہے اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے انکے اراکین کو صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے سب کو ساتھ لیکر چلنے پر یقین رکھتے ہیں جام کمال خان میرے لیٗ انتہائی قابل احترام اور ہماری جماعت کے سنئیر رہنما ہیں جلد ان سے ملاقات کے لئے جاؤں گا اور ان سے مشاورت اور رہنماء بھی لینگے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں جمہوری سیاسی اور پارلیمانی روایات کے تحت تبدیلی عمل میں لائی گئی ہے نئی حکومت میں بھی اتحادی ہمارے ساتھ ہیں بی اے پی کی اتحادی جماعتوں پی ٹی آئی بی این پی عوامی ایچ ڈی پی اے این پی اور جے ڈبلیو پی کی پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے صوبائی کابینہ تشکیل دی گئی ہے صوبے کی تعمیر و ترقی کے لئے اتحادیوں اور اپوزیشن کوبھی سات لیکر چلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی میں ہمیں وزیراعظم عمران خان کی بھرپور معاونت اور وفاقی حکومت کا مکمل تعاون حاصل ہے چاہتے ہیں کہ صوبے کی مالی اور ترقیاتی ضروریات پورا کرنے کے لئے وفاق ہمیں خصوصی وسائل فراہم کرے وزیراعلء نے کہا کہ جلد ہی حکومت اپنی ترجیحات کا تعین کرتے ہوئے مسائل کے حل اور ترقی کے اہداف مقرر کریگی جنہئں بتدریج حاصل کیا جائے گا تقاریر اور بیانات سے نہیں بلکہ عملی اقدامات کے زریعہ اپنی کارکردگی ثابت کرینگے۔