|

وقتِ اشاعت :   November 10 – 2021

کوئٹہ ; بلوچستان یونیورسٹی سے 2طالب علموں کی مبینہ گمشدگی کے خلاف طلباء تنظیموں نے یونیورسٹی کے تمام گیٹس کو بند کرکے امتحانات سے بائیکاٹ کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ جب تک لاپتہ طلباء کومنظرعام پر نہیں لایاجاتا حتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پیپرز کابائیکاٹ کیاجائے گا۔منگل کے روز بلوچستان یونیورسٹی کے طلباء وطالبات نے جامعہ کے تمام گیٹس کو بند کرتے ہوئے سمسٹر کے جاری امتحانات سے بائیکاٹ کااعلان کیاہے۔

گیٹس کی بندش کی وجہ سے کوئی بھی طالب علم اور اساتذہ یونیورسٹی احاطے میں نہیں جاسکیں ،اس موقع پر طلباء کاکہناتھاکہ بلوچستان کا شمار پاکستان کے پسماندہ ترین صوبوں میں کیا جاتا ہے۔یہاں تعلیمی ادارے نہایت ہی قلیل تعداد میں وجود رکھتے ہیں جس میں بلوچستان بھر کے طالبعلم علم کی پیاس بجھانے کیلئے انھی اداروں کا رخ کرتے ہیں۔ انھی جامعات میں سے ایک جامعہ بلوچستان ہے جہاں صوبے بھر کے طالبعلم تعلیم کے غرض سے آتے ہیں۔ لیکن گزشتہ چند عرصے سے جامعہ بلوچستان کی حالت نہایت ہی دگرگوں ہے۔انہوں نے کہاکہ لیکن گزشتہ دو ہفتوں سے یونیورسٹی سے 2طالب علم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ لاپتہ ہیں جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی بلکہ انتظامیہ کی جانب سے مختلف حیلوں بہانوں کا سہارا لیتے ہوئے کسی قسم کی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ،انہوں نے کہاکہ جب تک لاپتہ طلباء کو منظرعام پر نہیں لایاجاتا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا بلکہ جاری امتحانات کا بھی بائیکاٹ کیاجائے گا۔دریں اثناء\ طلباء تنظیموں کے رہنماؤںبالاچ قادر،زبیر بلوچ ودیگر نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی سے لاپتہ ہونے والے طلباء کی عدم بازیابی کیخلاف آج سے یونیورسٹی کو تمام سرگرمیوں کیلئے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلباء کی بازیابی تک جامعہ بلوچستان کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائیگا۔ یہ بات انہوں نے منگل کی شام بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے سڑک پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات بالاچ قادرنے مزید کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے جامعہ بلوچستان کے دو طلباء کو مبینہ طور پر لاپتہ کیا گیا ہے جس کی اطلاع یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی دی ہے تاہم ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آیاانہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر طلباء تنظیموں نے مجبورہوکر بلوچستان یونیورسٹی کو تمام سرگرمیوں کیلئے بند کیا جس پر وائس چانسلر نے طلبہ کو سنگین دھمکیاں دی ہیںانہوںنے کہا کہ آج بروز بدھ سے بلوچستان یونیورسٹی کو بند کیا جائیگا اور سڑک پر طلباء کی بازیابی تک احتجاجی دھرنا دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تعلیم کو پروان چڑھنے دیا جائے نہ کہ طلباء کو مبینہ طور پر لاپتہ کیا جائے۔ بی ایس او پجار کے چیئرمین زبیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی سے طلباء کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقدمہ وائس چانسلر ،چیف سیکورٹی آفیسر اور رجسٹرار کیخلاف درج کیا جائے۔