|

وقتِ اشاعت :   November 10 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے سابق صدر وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی نے کہا ہے کہ میں کسی پارٹی میں نہیں جارہاہوں بی اے پی پارٹی کا رکن ہوں میں ہمیشہ اس بات کا قائل ہوں کہ ہر انسان کو موقع ملنا چاہیے نئی حکومت کے حوالے سے عوام کو توازن کا پتہ چل جائے گا کہ ہم کتنی پانی میں تھے اورنئی حکومت کتنے کام کرسکتے ہیں بلوچستان کیلئے یہ الگ بات ہے کہ سیاسی ماحول کا بیلنس آؤٹ ہواہے جلد تمام معاملات حل ہوجائینگے۔

ان خیالات کا اظہار جام کمال نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا ایک ٹوئٹ بڑا مشہور ہوا تھا کہ اس میں میں نے خواہش ظاہر کی تھی پارٹی کو استعفیٰ دیا تھا میری پارٹی کے اندر کے لوگ اسی چیز کو محسوس کرتے تھے کہ جام کمال کی مقبولیت اب پارٹی میں نہیں رہاہے اس کے بعد تمام اتحادی کے لوگ میرے پاس آئے کہ گزارش کی کہ آپ استعفیٰ واپس لے اور میں نے اتحادی دوستوں کی مشورے سے استعفیٰ واپس لیا اور میں نے باپ پارٹی سمیت تمام اتحادیوں کے ہمراہ میڈیا کو اس وقت آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ اس بات کا بڑا قائل ہوں کہ پارٹی کے ہر انسان کو موقع ملنا چاہیے اور نئی حکومت کے حوالے سے لوگوں نے کہا کہ نئی حکومت آرہی ہے میں نے کہا کہ بالکل آنی چاہیے ہم نے ساڑے تین سال میں کیا کیا ہے۔

اگلی جو بھی حکومت آئے انفرادی طور پر یا نیا آدمی آجائے یا کوئی نئی کابینہ آتی ہے بالکل ان کو پورا موقع ملنا چاہیے تاکہ عوام کو تواز ن پتا چل سکے کیا جام کمال کابینہ ٹھیک تھی یا نئی حکومت اچھا کام کررہی ہے ہمیں بھی پتا چلے گا کہ ہم کتنے پانی میں تھے اور نئی حکومت بھی کتنا کام کرسکتے ہیں یا یہ حکومت میں ہمیشہ چلتا رہتا ہے انہوں نے کہا کہ پانچ سال بعد دونوں کابینہ کا پتہ چل جائے گا کہ کس کابینہ نے اچھا کام کیا ہے انہوں نے کہا کہ میں کسی پارٹی میں نہیں جارہاہوں الحمدا للہ بلوچستان عوامی پارٹی کاکارکن ہوں اور پارٹی میں رہوں گا اور پارٹی کے اندر رہ کر کام جاری رکھے گے بلوچستان عوامی پارٹی نے ساڑے تین سال میں بہت سے بڑے کام سرانجام دیئے ہیں یہ الگ بات ہے کہ سیاسی ماحول کا بیلنس آؤٹ ہواہے جلد تمام معاملات حل کیے جائینگے۔