کوئٹہ : چیف آف ساروان اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہاہے کہ طاقت کااستعمال فیڈریشن کو کمزور کردیتاہے سسٹم کی تبدیلی اور فیڈریشن کی مضبوطی کیلئے آئینی طورپر قوموں کو اختیارات منتقلی لازمی ہے ، طلباء کی پراسرار گمشدگی آئین وقانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،سیاسی ،مذہبی جماعتیں ،علماء اکرام سمیت تمام مکتبہ فکر کے افراد منظم طورپر جدوجہد کریں ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز آن لائن سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہاکہ طلباء کی پراسرار گمشدگی انتہائی قابل افسوس ہے بلکہ یہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے بلوچستان میں قانون اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیاں قابل مذمت ہے ،تمام سیاسی ومذہبی اور قوم پرست جماعتوں ،علماء اکرام کو اس سلسلے میں اتحاد واتفاق سے کردارادا کرناچاہیے کہ بچوں کو لاپتہ کرکے ان کی لاشیں پھینکی جاتی ہے ایک منظم آواز کے ذریعے بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہے ماما قدیر اور دیگر ساتھیوں کی لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد تاریخ ساز ہے ۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہاکہ لگتا تو ایسا ہے کہ حکومت پانچ سال پورا کریگی لیکن حالات کودیکھے جائیں تو کوئی وزیراعظم ایسے حالات میں جہاں مہنگائی ،دیگر مسائل ،معیشت بری طرح متاثر ہوں اورہمسایہ ممالک ترقی کی راہ پرگامزن اور ہم تنزلی کی راہ پرگامزن ہوجائیں تومنصب پر رہنامشکل رہتاہے انہوں نے کہاکہ میرعبدالقدوس بزنجوکے آنے سے کوئی خاص تبدیلی ممکن نہیں البتہ پورے سسٹم کی تبدیلی اور فیڈریشن کی مضبوطی کیلئے آئین کے تحت اختیارات کی منتقلی سے تبدیلی ممکن ہے ۔طاقت کے استعمال سے فیڈریشن کمزور ہوگا