|

وقتِ اشاعت :   November 12 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی کے شعبہ مطالعہ پاکستان کے سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی گمشدگی کیخلاف جامعہ بلوچستان کے داخلی دروازے پر طلباء تنظیموں نے جمعرات کو تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنا دیا۔دھرنے کے شرکاء سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی پر مشتمل کمیٹی کے مذاکرات،وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کرکے پیشرفت سے آگاہ کیا۔ بلوچستان یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر عین الدین ،رجسٹرار ڈاکٹر فرہت اقبال کی سربراہی میں جامعہ بلوچستان کے وفد نے بھی احتجاجی طلباء سے ملاقات کرکے واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔

طلباء کی عدم بازیابی کیخلاف گورنمنٹ سائنس کالج کوئٹہ کو بھی جمعرات کو تمام تر سرگرمیوں کیلئے بند کیا گیا۔ جمعرات کے تیسر ے روز بھی بلوچستان یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر طلباء تنظیموںنے بلوچستان یونیورسٹی کے ہاسٹل سے شعبہ مطالعہ پاکستان کے لاپتہ طلباء سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی عدم بازیابی کیخلاف احتجاجی دھرنا دیا دھرنے کے شرکاء سے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران،ارکان اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی، احمد نواز بلوچ نے ملاقات کرکے طلباء سے مذاکرات کئے مذاکرات کے دوران طلباء نے جامعہ بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے طلباء کی فوری بازیابی کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ،بعدازںصوبائی وزراء سردار عبدالرحمن کھیتران،نور محمد دومڑ،ملک نصیر احمد شاہوانی،اصغر ترین ،کمشنر کوئٹہ ڈویڑن سہیل الرحمن بلوچ ودیگر نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقا ت کرکے طلباء تنظیموں سے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کمیٹی کو مذاکراتی عمل کا تسلسل برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ طلباء کی کی بازیابی کیلئے متعلقہ اداروں سے رابطہ میں رہتے ہوئے انکی معاونت حاصل کی جائے۔

تعلیمی اداروں میں طلباء کو تعلیم دوست اور پرسکون ماحول کی فراہمی ضروری ہے اس کیلئے طلباء تنظیموں ،تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اور حکومت کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ادھر جامعہ بلوچستان کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر عین الدین، رجسٹرار ڈاکٹر فرہت اقبال کی سربراہی میں ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز ڈاکٹر سعیدہ مینگل،چیئرمین ایف ٹی ڈی سی ڈاکٹر حامد علی بلوچ،ڈائریکٹر پاکستان اسٹیڈیز سینٹر ڈاکٹر عثمان توبہ وال، چیف سیکورٹی آفیسر اقبال زرکون ودیگر نے دھرنے پر بیٹھے طلباء سے ملاقات کرکے یکجہتی اور طلباء کی گمشدگی کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گمشدہ بچے ہمارے بچے ہیں۔

پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیراہتمام بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ سے مبینہ طور پر جبری طور پر لاپتہ طلبا کی بازیابی کے لئے گورنمنٹ سائنس کالج کوئٹہ کو جمعرات کو تمام تر سرگرمیوں کیلئے بند کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ سے پی ایس ایف کے صوبائی صدر طاہر شاہ کاکڑ ، صوبائی نائب صدر دوئم دینار کاسی ، پریس سیکرٹری اکرام اللہ سائنس کالج کے صدر سلمان کاکڑ بی ایس او پجار کے یونٹ سیکرٹری عاقب بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک تعلیمی ادارے سے طلباء کو لاپتہ کرنا یونیورسٹی انتظامیہ کیلئے سوالیہ نشان ہے اگر کل تک لاپتہ طلباء بازیاب نہ ہوئے تو نہ صرف کوئٹہ بلکہ پورے بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو بند کرینگے اور پھر احتجاج کا سلسلہ صرف تعلیمی اداروں تک محدود نہیں رکھا جائیگا