|

وقتِ اشاعت :   November 18 – 2021

اسلام آباد/کوئٹہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زردار ی اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان بھٹو کے جیالوں کی سرزمین ہے جنہوں نے ہمیشہ آئین کی بالادستی جمہور کی حکمرانی کیلئے اپنی سیاسی جہد کو مقدم رکھا بلوچستان میں انتخابات سے قبل پارٹی مزید منظم اور فعال ہوگی بلوچستان کو درپیش مسائل کے حل اور یہاں کے عوام کی مشکلات کے خاتمے کیلئے جس طرح پیپلزپارٹی نے آواز بلند کی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی بلوچستان میںپارٹی کی صوبائی کابینہ احسن انداز میں اپنا کام کررہی ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میر چنگیز خان جمالی نے پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زردار اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے الگ الگ ملاقاتیں کی اس موقع پر بلوچستان میں پارٹی کو مزید منظم اور فعال بنانے سمیت سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زردار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام ہمیشہ سے پاکستان پیپلزپارٹی کی سیاسی جدوجہد میں شانہ بشانہ رہے ہیں اور اس کیلئے اہل بلوچستان نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہمیں بلوچستان کے مسائل کا بخوبی ادراک ہے جس کے حل کیلئے بلوچستان کے عوام کے ساتھ مل کربھرپور جدوجہد جاری رہے گیاسلام آباد/کوئٹہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زردار ی اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان بھٹو کے جیالوں کی سرزمین ہے جنہوں نے ہمیشہ آئین کی بالادستی جمہور کی حکمرانی کیلئے اپنی سیاسی جہد کو مقدم رکھا بلوچستان میں انتخابات سے قبل پارٹی مزید منظم اور فعال ہوگی بلوچستان کو درپیش مسائل کے حل اور یہاں کے عوام کی مشکلات کے خاتمے کیلئے جس طرح پیپلزپارٹی نے آواز بلند کی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی بلوچستان میںپارٹی کی صوبائی کابینہ احسن انداز میں اپنا کام کررہی ہے۔

انہوں نے میر چنگیز خان جمالی اور ان کی صوبائی کابینہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں پارٹی مزید منظم اور فعال ہورہی ہے تاہم صوبائی کابینہ اپنی کاوششوں کو مزید تیز کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کا پیغام گھر گھر پہنچانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں بعد ازاں صوبائی صدر میر چنگیز خان جمالی نے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی جس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال اور پارٹی کے تنظیمی امور پر غور کیا گیا ۔