|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2021

گوادر:  گوادر حق دو تحریک کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری رہا۔ دھرنے کے شرکاء نے جمعہ کی نماز مولاناہدایت الرحمن کی امامت میں اداکی۔ دھرنے میں شرکاء کا جوش و خروش تاحال برقرار ہے اور شرکاء کی بڑی تعداد موجود ہے۔ دھرنے سے گوادر حق دو تحریک کے سربراہ مولاناہدایت الرحمن سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے خطاب کیا۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ اگر کوئی سوچتا ہے کہ ہم تھک ہار کر گھر واپس جائینگے تو وہ اس خام خیالی میں نہ رہے بلکہ دھرنے میں آکر دیکھنے جہاں ہر پیر مرد اور جوان عزم اور استقلال کے ساتھ بیٹھا ہے سردی اور تکالیف کے باوجود ان کے ارادے متزلزل نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اب ضلع گوادر کے عوام نے تہیہ کر رکھا ہے کہ وہ اپنے حقوق لیکر گھر واپس جائینگے کوئی بھی دھونس دھمکی اور ہتھکنڈے ہماری تحریک کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا تعلق بنیادی معیشت اور عزت نفس کی بحالی ہے جس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سابق سنیٹر اسماعیل بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کی ایک قوم پرست اور مذہبی پارٹی کا حالیہ سیاسی کردار افسوس ناک رہا ہے۔ بی این پی اور جمعیت والوں نے سیاسی وفاداری تبدیل کرانے کی ڈر سے قدوس کے گھر میں پناہ لی۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ اور اصولوں کی بات کرنے والے باپ کے ایک دھڑے کی حمایت میں پیش پیش رہے۔

لیکن گوادر عوام سراپا احتجاج ہیں مگر یہ جماعتیں ان کے ساتھ نہیں ان کا سیاسی دہرہ معیار آشکار ہوگیا ہے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حسین واڈیلہ نے کہا کہ مولانا ھدایت الرحمن مزاحمت کی علامت بن چکے ہیں مولانا نے عوام کو متحد کرکے بلوچ سیاسی تحریک میں کردار اداکرنے والے بلوچ علماء کی یاد تازہ کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور اتحاد اور یکجہتی کا ہے ہمیں عوام کے وسیع تر مفاد میں متحد ہونا پڑے گا۔ آل پارٹیز گوادر کو دھرنے کی شرکاء کی طرف سے دعوت ہے کہ وہ گوادر حق دو تحریک میں شامل ہوجائے۔ دھرنے سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ دھرنے میں اعلان کیا گیا کہ آج بچوں کا جلوس نکالا جائے گا۔