کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ موجودہ جعلی حکمران جنگی بنیادوں پر بل اور آرڈیننس پاس کرکے ملک میں انتشار اور انارکی پیدا کرنے کے درپے ہیں یہ سب کچھ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہیے تاکہ لنگڑی لولی جمہوریت کو بھی بہانہ بناکر ڈی ریل کیا جائے۔
پارٹی بیان میں واضع کی گئی ہیے کہ اس سے زیادہ پارلیمنٹ کی بے توقیری کیا ہوگی کہ نماز کے وقفے کے دوران تین درجن سے ذائد بل جعلی طورپر پاس کیئے گئے۔ غیر سنجیدہ اور سلیکٹڈ حکمران ٹولہ جس چیز کو اپنا فتح تصور کرکے بغلیں بجا رہا ہیے دراصل وہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی جڑیں کمزور کررہی ہیں جو ان کا ایجنڈا ہیے۔بیان میں اس امر پہ تشویش ظاہر کی گئی ہیے کہ الیکٹرونک مشین کے زریعے ووٹ ڈالا جاہیگا جبکہ انٹرنیٹ تو درکنار بلوچستان کے پچاس فیصد علاقوں میں اب تک بجلی نہیں یہ غیر سنجیدہ ٹولہ ملک کو بازیچہ اطفال سمجھ رکھا ہیے۔ اب تک ان کی ٹھپہ ماری زبان زد عام ہیے کہ بٹن کے زریعے ڈیجیٹل دھاندلی کی تیاری کر رہیے ہیں۔
انڈا مرغی بھینس نیلامی بھنگ کی کاشت کے ذریعے معیشت مستحکم کرنے کے خواب دیکھنے والے اب ڈیجیٹل دھاندلی کا سوچ رہیے ہیں 24 کروڑ لوگ نہ صرف اس فیصلے کو بلکہ اس سوچ کو ہی قبول نہیں کرتے ہیں۔ اب بھی وقت ہیکہ عوام کی حق حکمرانی پارلیمنٹ کی بالادستی عدلیہ کی آزادی محکوم قوموں کے حقوق کو تسلیم کرتے ہوئے عوام کی عزت نفس کو مجروع کرنے سے اجتناب کیا جائے غیر منطقی آرڈیننس اور بلز سے اجتناب کیا جائے بصورت دیگر بڑھتی ہوئی مہنگائی کمزور معیشت ناکام خارجہ پالیسی ملک کو تیزی سے تباہی کے دہانے پر کھڑی کرنے کی طرف دھکیل رہا ہیے۔