|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2021

کوئٹہ: طلبا تنظیموں کے رہنماؤںزبیر بلوچ ،بالاچ قادر بلوچ ، طاہر شاہ کاکڑ نے پیر سے کوئٹہ کے تمام تعلیمی اداروں میں کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو بھی تمام تعلیمی ادارے بند کئے جائیںگے۔

اور بدھ سے بلوچستان کے تمام کالجز اور یونیورسٹیز کو اکیڈمک اور نان اکیڈمک سرگرمیوں کیلئے بند کیا جائیگا۔ ہفتہ کو دیگر طلبائرہنماوں کے ہمراہ ہنگامی جامعہ بلوچستان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ،تعلیمی اداروں کے ذمہ داران اور حکومت بائیکاٹ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش نہ کریں،کسی بھی قسم کی انتشار اور ناخوشگوار واقع پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو اسکی ذمہ دار تعلیمی اداروں کے ذمہ داران اور انتظامہ ہوگی،اساتذہ،طلباء ،وکلاء برادری،ڈاکٹرز،تاجران،سیاسی پارٹیوں اور تمام سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری کال کی حمایت کریں۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو منظر عام پرلانے کی ذمہ داری حکومت کی ہے گزشتہ بیس روز سے طلبا لاپتہ ہیں ان کے اہلخانہ کس اذیت اور قرب سے گزررہے ہیںکوئٹہ: طلبا تنظیموں کے رہنماؤںزبیر بلوچ ،بالاچ قادر بلوچ ، طاہر شاہ کاکڑ نے پیر سے کوئٹہ کے تمام تعلیمی اداروں میں کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو بھی تمام تعلیمی ادارے بند کئے جائیںگے۔

اور ہم شدید سردی میں احتجاج پر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں کلاسز اور امتحانات بائیکاٹ سے سب سے زیادہ متاثر طلباء ہورہے ہیں مگر عدم شنوائی پر ہمیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ طلباء کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے طلباء تنظیموں کا بھرپور ساتھ دیں۔۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ لاپتہ طالبعلموں کی بازیابی پر سنجیدگی نہیں دکھائی جارہی ہے۔گزشتہ بیس دنوں سے شدید سردی میں بیٹھے ہیں اب تک کوئی پیش نہیں ہوئی۔آئی جی پولیس،ایس ایس پی،سی سی پی او نا اہل ہیں انہوں نے کہا کہ طلباء کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور نہ کیا جائے۔