پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سود کی شرح بڑھانے سے بینکوں کو فائدہ اورمعیشت کو نقصان ہوگا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ عمران خان کی پالیسیوں پر اعتماد نہیں، توجہ اشرافیہ پر ہے، تفریق بڑھا دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ مبینہ آڈیو ٹیپ کی رپورٹ مصدقہ ہے فیصلے کروائے گئے جس کا خمیازہ عوام مہنگائی، غربت، بیروزگاری اور بھوک سے برداشت کررہے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف پروگرام مہنگائی لائے گا، اسٹیٹ بینک کا درجہ ریاست کے اوپر کردیا ہے، شرح سود بڑھا کر حکومت کا 400 اور عوام کا 100 ارب روپے کا خرچ بڑھا دیا ہے جبکہ بینکوں کو 500ارب کا منافع دے دیا۔
ان کا کہنا تھاکہ کورونا کا پیسہ اشرافیہ کو ملا ہے، امیر غریب کی تفریق بڑھائی ہے، مہنگائی بڑھی ہے، وزیراعظم کے گرد اشرافیہ فائدہ لے رہی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ ہم انتظام کرگئے تھے اب گیس کہاں ہے؟ وفاقی وزیر شاہ زیب سے بحث کررہے ہیں، ایل این جی لے آتے تو سرکٹ دو نہ ہوتے۔