|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2021

ملک میں ایک اور بڑا مسئلہ غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات کاہے ۔ شاید ہی کوئی ایسا صوبہ ہو جہاں پر رقم دے کر بلندوبالاعمارتیں تعمیر نہ کی گئیں ہوں ۔افسوس کا عالم ہے کہ پورا ایک کرپٹ مافیا ہے جس کا جال ملک بھر میں پھیلا ہو اہے اور یہ کام میونسپل کارپوریشن کے آفیسران کی ناک کے نیچے ہوتا ہے, اس کے ساتھ ان کی سرپرستی سیاسی حوالے سے بھی کی جاتی ہے ۔ اگر ملک بھر میں رہائشی پلازوں کا جائزہ لیا جائے تو ان میں سے بیشتر غیرقانونی طور پر تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ انہیں نقشے رقم کے عوض جاری کئے گئے ہیں مگر کوئی ان پر ہاتھ نہیں ڈالتا مگر جب سے اعلیٰ عدلیہ نے کراچی میں غیرقانونی عمارتوں کے معاملے پر ہاتھ ڈالا ہے تو بلڈرمافیاز کے ہوش اڑگئے ہیں۔

یہ الگ بات کہ اس گھناؤنے کام میں جو بھی ملوث ہے مگر اس تمام عمل کے دوران سب سے زیادہ نقصان عوام کواٹھاناپڑرہا ہے جنہیں یہ علم نہیں کہ عمارتیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی ہیں یاتعمیر کی جارہی ہیں ، عوام جو بھاری مالی نقصان اٹھارہے ہیں ان کاازالہ لازمی ہونا چاہئے کیونکہ غریب عوام جو اپنی جمع پونجی مکانات خریدنے پر لگادیتے ہیں امید ہے کہ اس پر بھی اعلیٰ عدلیہ اپنا کردار ادا کرے گی۔ گزشتہ روز چیف جسٹس گلزار احمد نے کمشنر کراچی کو حکم دیا کہ جائیں نسلہ ٹاور گرائیں اوردوپہر کو رپورٹ دیں۔ نسلہ ٹاور کے ساتھ تجوری ہائٹس کی بھی رپورٹ ساتھ لائیں۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ کمشنر کراچی نے نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق عملدرآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔کمشنر کراچی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا۔کتنی بلڈنگ گری ہے،غلط بیانی مت کریں۔ کمشنر کراچی نے جواب میں کہا،ہم نے نسلہ ٹاور آپریشن شروع کردیا ہے۔جسٹس قاضی امین نے کمشنر کراچی سے مکالمے میں کہا کہ زیادہ اسمارٹ بننے کی کوشش نہ کریں۔ آپ نے مس کنڈیکٹ کیا ہے۔کمشنر کراچی نے جواب دیا کہ عمارت گرانے کی کوشش کررہے ہیں۔چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کوشش چھوڑیں یہاں سے سیدھا جیل جائیں۔

عہدہ چھوڑ دیں، آپ کے کرنے کا کام نہیں، کیا یہ کمشنر کراچی بننے کے اہل ہیں؟چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ ہم سمجھ رہے ہیں آپ نہیں سمجھ رہے صرف ٹائم پاس کررہے ہیں۔آپ سمجھتے ہیں اس طرح وقت نکال لیں گے؟ جائیں اور سارے شہر کی مشینری اور اسٹاف لے کر نسلہ ٹاور گرائیں۔چیف جسٹس گلزاراحمد نے سوال کیا کہ تجوری ہائٹس کو بھی اب تک مسمار نہیں کیا گیا؟ کمشنر کراچی نے بتایا کہ تجوری ہائٹس پر مسماری کا کام جاری ہے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اگر آپریشن چل رہا ہے تو تصاویر کے ساتھ دوپہر تک رپورٹ پیش کریں۔کمشنر کراچی اقبال میمن نے عدالت میں پیشی کے بعد نسلہ ٹاور کا ہنگامی دورہ کیا۔عدالتی حکم پر نسلہ ٹاور کے دسویں فلور پر جاری ڈیمولیشن کے کام کا جائزہ لیا۔ کمشنر کراچی نے ڈی جی ایس بی سی اے کو حکم دیا کہ کام کو مزید تیز کیا جائے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاور کی عمارت کو غیر قانونی قرار دے کر اسے گرانے کا حکم دیا ہے۔کراچی کی صورتحال واضح ہے مگر اس کے ساتھ ہی کوئٹہ جو بلوچستان کا دارالخلافہ ہے اور خطرناک زلزلہ زون میں واقع ہے لیکن یہاںبھی بلندوبالاعمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں جو کمرشل اور رہائشی طور پر استعمال کے لیے ہیں جبکہ پہلے سے بھی زیادہ عمارتیں موجود ہیں جن کے خلاف کارروائی یقینی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ زلزلے کی صورت میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان نہ ہو اور عام لوگوں کی جمع پونجی ڈوبنے سے بچ جائے۔