روس کے علاقے سائیبیریا میں کوئلے کی کان میں آتشزدگی سے ہلاکتوں کی تعداد 50 سے تجاوز کر گئی ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق ہ ہلاک ہونے والوں میں چھ امدادی کارکن بھی شامل ہیں، جنھیں مدد کے لیے کان کے اندر بھیجا گیا تھا، مقامی گرونر سرگئی تسویلیف نے بتایا ہے کہ جب حادثہ پیش آیا اس وقت کان میں 285 کان کن موجود تھے۔ ریسکیو آپریشن میں 200 افراد کو بچالیا گیا ہے۔
روس کے تفتیشی ادارے نے اس بارے میں چھان بین شروع کردی ہے کہ حفاظتی تدابیر کیوں اختیار نہیں کی گئیں،جس کے باعث بڑی تعداد میں ہلاکتیں واقع ہوئیں۔
علاقائی تفتیشی کمیٹی کا کہنا ہے کہ تین منتظمین کو جن میں ‘لستیانایا’ نامی کان کے سربراہ اور ان کے نائب شامل ہیں، صنعتی تحفظات کی تدابیر نہ اختیار کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے 2016 میں روس کے شمال میں واقع کوئلے کی کان میں دھماکوں سے 36 افراد ہلاک ہوئے تھے، اس واقعے کے بعد حکام نے ملک کی 58 کوئلے کی کانوں کا تفصیلی جائزہ لیا تھا، اور ان میں سے 20 یعنی 34 فی صد کو غیر محفوظ قرار دیا تھا۔