|

وقتِ اشاعت :   November 30 – 2021

سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبے میں کرپشن کیس تحقیقات کیلئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھجوا دیا جبکہ عدالت نے حکم دیاکہ چیئرمین نیب آڈیٹر جنرل رپورٹ کا جائزہ لے کر ابتدائی رپورٹ تین ماہ میں پیش کریں۔

سپریم کورٹ میں تھرکول منصوبہ کرپشن کیس از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے قراردیا کہ تھر، ٹھٹھہ، منوڑا اور سجاول کے لوگوں کو بنیادی سہولیات ہی دستیاب نہیں، سارا پیسہ ایک اکاؤنٹ سے نکل کر دوسرے میں چلا گیا، اسی لیے حکومت دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی سفارشات اور نتائج کی روشنی میں سندھ حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

رپورٹ کے مطابق ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں کے فنڈ کا استعمال شفاف انداز میں نہیں ہوا، آر او پلانٹ ضرورت کے مطابق قائم ہوئے نا ہی پینے کا صاف پانی دستیاب ہے، واٹر فلٹریشن پلانٹ کیلئے سولر پاور جنریشن پلانٹ بھی قائم نہ ہوسکے، موبائل ایمرجنسی ہیلتھ یونٹ کی سہولت بھی فراہم نہ کی گئی۔

عدالت نے قرار دیا کہ خصوصی ترقیاتی پیکج کے فنڈز کا بھی غلط استعمال ہوا، سندھ حکومت نے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں کی یا بظاہر ترقیاتی اور فلاحی فنڈز میں خورد برد اور غلط استعمال ہوا ہے۔

سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ کرپشن کیس تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوا دیا اور حکم دیا کہ چیئرمین نیب آڈیٹر جنرل رپورٹ کا جائزہ لے کر ابتدائی رپورٹ تین ماہ میں پیش کریں، نیب سرکاری فنڈز کی خوردبرد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

عدالت نے مزید سماعت تین ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔