ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ صرف سفری پابندیوں سے اومی کرون کے پھیلاو کو نہیں روکا جا سکتا۔
عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ گھبرائیں نہیں اور اومی کرون کے خلاف معقول اقدامات کریں۔
ورلڈ ہیلتھ اورگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم نے کہا ہے کہ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ معقول اور خطرے کو کم کرنے والے اقدامات کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ صرف سفری پابندیوں سے اومی کرون کے پھیلاو کو نہیں روکا جا سکتا۔ کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے خلاف عالمی سطح پر ردعمل پر سکون اور مربوط ہونا چاہیے۔
دوسری جانب دواساز کمپنی موڈرنا کے سی ای او کا کہنا ہے کہ موجودہ ویکسینز وائرس کی نئی قسم کے خلاف کم موثر ثابت ہو ں گی۔
یاد رہے کہ تقریباً ایک ہفتے قبل اومی کرون وائرس جنوبی افریقہ میں سامنے آیا تھا جو تیزی سے کئی ممالک میں پھیل گیا ہے۔ کورونا کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد درجنوں ممالک نے سفری پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے اپنی سرحدوں کو بند کردیا۔
جنوبی افریقہ نے سفری پابندیوں کو غیر منصانہ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی نئی قسم کے بارے میں اطلاع دینے پر جنوبی افریقہ کی تعریف کرنے کے بجائے اسے سزا دی جا رہی ہے۔