|

وقتِ اشاعت :   December 2 – 2021

 کراچی: رواں ماہ گرین لائن بی آر ٹی منصوبہ اور مارچ 2022 سے بی آر ٹی یلو لائن منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کوآرڈینیشن اینڈ امپلی مینٹیشن کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی اور وفاقی حکومت کے نمائندوں نے شرکت کی جس میں رواں ماہ گرین لائن بی آر ٹی منصوبہ اور مارچ 2022 سے بی آر ٹی یلو لائن منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ کوڑے کو جمع کرنے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کریں۔

اجلاس میں کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، صوبائی مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وائس چانسلر این ای ڈی ڈاکٹر سروش لودھی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گرین لائن بی آر ٹی کوریڈور نمائش تک مکمل ہو چکا ہے اور ٹرن اسٹائل لائیو کا بھی تجربہ کیا گیا ہے،مرحلہ وار کمرشل آپریشن دسمبر کے آخر میں شروع کیا جائے گا جو بعد میں جنوری 2022 میں مکمل طور پر چلایا جائے گا۔

SIDCL نے سندھ حکومت سے ‘ان پٹ لاگت’ کی بنیاد پر کرایہ منظور کرنے کی درخواست کی ہے، اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے ایس آئی ڈی سی ایل کو کابینہ کے لیے سمری بھیجنے کی ہدایت کی،کابینہ کرایے کی منظوری دینے کی مجاز ہے،BRT کوریڈور (3.88 کلومیٹر) اور اس کے بس ڈپو کے تمام ڈھانچے مکمل ہو چکے ہیں اور الیکٹریکل/مکینیکل اور فنشنگ کا کام جاری ہے اور توقع ہے کہ رواں ماہ میں یہ مکمل ہو جائے گا۔

میونسپل کمشنر، کے ایم سی کی طرف سے پیش کردہ رپورٹ کے مطابق محمود آباد نالے کے تمام 238 انٹرسیپٹنگ یونٹس کو منہدم کر دیا گیا ہے جبکہ اب تک 10440000 روپے مقامی طور پر بے گھر ہونے والے ایل ڈی پیز میں معاوضے کے طور پر تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

گجر نالے کے تمام 4058 انٹرسیپٹنگ یونٹس کو منہدم کر دیا گیاجبکہ اب تک 260730000 روپے معاوضے کے طور پر ایل ڈی پیز میں تقسیم کیے جا چکے ہیں، اورنگی نالے کے 1703 میں سے 1696 انٹرسیپٹنگ یونٹس کو مسمار کر دیا گیا ہے جبکہ ابتک 145080000روپے معاوضے کے طور پر ایل پی ڈیز میں تقسیم کیے جا چکے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹائون شپ(ایس ایم بی بی ٹی) میں 500 ایکڑ اراضی فراہم کرے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 7+440 کلومیٹر سے KM 12+500 تک پانچ کلومیٹر زمین پاک فوج کی ہے اس لیے کام روک دیا گیا ہے، اس موقع پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ ملٹری لینڈ پر کام جاری رکھنے کا این او سی جمعہ تک جاری کر دیا جائے گا۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گلستان جوہر میں وکیل کی ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات اور مین پوری، گٹکا، چھالیہ اور دیگر منشیات کی فروخت کے واقعات کی روک تھام کے حوالے سے جامع اقدامات کرتے ہوئے حکمت عملی طے کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گلستان جوہر میں وکیل عرفان مہر کی ٹارگٹ کلنگ انتہائی دردناک واقعہ ہے،میں چاہتا ہوں کہ آپ قاتلوں کو گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچائیں۔