|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2021

جکارتہ: انڈونیشیا کے ماؤنٹ سیمیرو میں آتش فشاں پھٹنے سے  13 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آتش فشاں پھٹنے سے علاقے میں راکھ اور دھویں سے اندھیرا چھا گیا جبکہ ہزاروں افراد کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ ماؤنٹ سیمیرو کے 130 فعال آتش فشاں پہاڑوں میں سے ایک ہے۔

انڈونیشیا کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (بی این پی بی) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے فوج سے مدد طلب کر لی ہے۔

بی این پی بی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آتش فشاں پھٹنے کے بعد مقامی افراد جان بچا کر بھاگ رہے ہیں۔ امدادی کارکن مقامی باشندوں کو نکالنے کے لیے پہنچے جبکہ آتش فشاں پہاڑ سے نکلنے والا لاوا قریبی دیہات تک پہنچ گیا اور مشرقی جاوا میں لوماجنگ ریجنسی میں ایک پل کو تباہ کر دیا۔

انڈونیشیا بحرالکاہل کے ’’رنگ آف فائر‘‘ پر واقع ہے جہاں براعظمی پلیٹوں کے ملنے سے آتش فشاں اور زلزلے کی تیز رفتار سرگرمیاں ہوتی رہتی ہیں۔ 2018 کے آخر میں جاوا اور سماٹرا جزائر کے درمیان آبنائے میں ایک آتش فشاں پھٹ پڑا تھا جس کے باعث زیرِ آب لینڈ سلائڈنگ اور سونامی نے 400 سے زائد افراد کی جانیں لے لی تھیں۔