|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2021

گوادر: گوادر،حق دو بلوچستان کو، کا دھرنا 21 ویں روز میں داخل،عوام کا جوش و جذبہ برقرار، 10 دسمبر کو بلوچستان کی تاریخی ریلی ہوگی، جس میں بلوچستان بھر سے ایک لاکھ سے زائد افراد شرکت کریں گے۔مقررین کا دھرنے سے خطاب تفصیلات کے مطابق گوادر میں وائی چوک پر قائم حق دو بلوچستان کو کا دھرنا 21 ویں روز میں داخل ہوگیا، دھرنے میں شریک ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود ہیں جن کے جوش و جذبے میں کوئی کمی نہیں آئی۔

دھرنے کے 21 ویں روز شرکاء دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان، حسین واڈیلا، شریف میاں داد، نصیب نوشیروانی، یوسف فریادی، ثناء مراد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مطالبات جائز ہیں۔ ہم ملکی آئین و قانون کے تحت اپنے جائز مطالبات کے لیے گزشتہ 21 دن سے احتجاج کر رہے ہیں۔لیکن وزراء بے اختیار ہیں۔ جائز عوامی مسائل حل کرنے سے قاصر ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے مزاکرات کے دروازے کھبی بند نہیں کئے۔ اب تک بے اختیار وزراء سے کئی مرتبہ مذاکرات بھی ہوئے ،جنھوں نے ہمارے احتجاج اور مطالبات کو جائز بھی قرار دیا لیکن اس کے باوجود اب تک کسی ایک مطالبے پر بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا انھوں نے کہا کہ اب بے اختیار وزراء اپنا ٹائم پاس کرنے اور ہمارا وقت برباد کرنے کے لئے مت آئیں۔ہمارے مطالبات جائز اور آئین و قانون کے مطابق ہیں۔ہم دھونس دھمکی سے مرعوب نہیں ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ عوام کے جائز مطالبات کے لیے کی جانے والی ہماری عوامی دھرنے نے مخالفین کی نیندیں حرام کردی ہیں۔مخالفین لاکھ جتن کریں لیکن دھرنے میں شریک کارکنان کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ کوئی مائی کا لال ہمیں ہمارے جائز مطالبات سے دستبردار نہیں کرا سکتے۔جب تک ہمارے جائز مطالبات کو منظور اور عملی اقدامات نہیں کیے جاتے ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

انھوں نے کہا کہ گوادر کو مستقبل کا دبئی قرار دینے اور اسے ترقی کے بلند بانگ دعوے کرنے والے ، گوادر میں دودھ اور شہد کی نہریں بہانے والے آکر دیکھیں کہ گوادرکے غریب عوام گزشتہ 21 روز سے احتجاج کیوں کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ غریب عوام سے ووٹ بٹورنے والے آج اسلام آباد اور کوئٹہ میں چھپ کر وہاں کی ٹھنڈے موسم کا مزہ لے رہے ہیں انھیں عوامی مسائل ان کی پریشانیوں کا کوئی ادراک نہیں لیکن عوامی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والے سن لیں آئندہ الیکشن میں غریب اور مفلوک الحال عوام کے در پر آنے اور سبز باغ دکھا کر ان سے ووٹ بٹورنے نہیں آئینگے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری تحریک پورے ملک میں پذیرائی حاصل کر رہی ہے پورے بلوچستان سمیت ملک بھر سے لوگ آکر اپنی یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں، آج کے روز بھی حق دو بلوچستان کے دھرنے میں پنجگور اور کوئٹہ کے وفود نے بھی شرکت کی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات کے حق میں 10 دسمبر کو گوادر میں بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ریلی نکالیں گے ریلی میں گوادر سمیت بلوچستان اور ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے۔