|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2021

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہائی کورٹ میں اپیل زیر التوا ہونے پر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کیس پر کارروائی نہ روکے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ڈیڑھ سال تک معاملہ یہاں تھا، اُس وقت بھی چھپن چھپائی کا کھیل جاری رہا۔

جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں بنچ نے فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس رکوانے کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔

درخواست گزار فیصل واوڈا کے اپنے ہی وکیل پیش نہ ہوئے اور ان کے معاون وکیل نے عدالت سے التوا کی درخواست کی۔

جسٹس عامر فاروق نےاستفسار کیا کہ یہ کیس کب سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے؟ ڈیڑھ سال تک تو یہ معاملہ یہاں رہا، اُس وقت بھی چھپن چھپائی کھیلی جاتی رہی۔ آپ اس عدالت سے التوا مانگ کر  پھر الیکشن کمیشن میں اپیل ہائی کورٹ میں زیر التوا ہونے پر ریلیف مانگیں گے۔

عدالت نے آرڈر میں لکھوایا کہ الیکشن کمیشن ہائی کورٹ میں معاملہ زیر التوا ہونے کی بنیاد پر کارروائی نہ روکے۔ انٹراکورٹ اپیل پر مزید سماعت 9 دسمبر کو ہو گی۔ 

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا پر کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرانے کا الزام ہے۔

درخواست گزار عبدالقادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے وقت دہری شہریت چھپائی۔ اس معاملے کی الیکشن کمیشن تحقیقات کررہا ہے اور گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے دہری شہریت سے متعلق جواب جمع کرانے کا ایک اور موقع دیتے ہوئے کیس کی سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کر دی تھی تاہم فیصل واوڈا نے اب دوبارہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔