|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2021

فوجی بغاوت کے بعد میانمار کی سابق رہنما آنگ سان سوچی کو 4 سال کی قید سنا دی گئی۔

یکم فروری کی بغاوت کے بعد سے فوج کی جانب سے آنگ سان سوچی کے خلاف سینکڑوں  مقدمات میں  سے پہلا فیصلہ سنایا گیا ہے۔ یہ فیصلہ عوام کو اکسانے اور کورونا قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات سے متعلق سامنے آیا ہے۔

آنگ سان سوچی کے خلاف دیگر مقدمات میں بدعنوانی کے متعدد الزامات، ریاستی رازوں کے ایکٹ کی خلاف ورزی، اور ٹیلی کام قانون شامل ہیں جس میں مجموعی طور پر ایک صدی سے زیادہ قید کی سزا ہے۔

رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی کی وجہ سے ہوئی۔ میانمار کی فوج نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے۔