|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2021

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ریکوڈک بلو چستان کا اثا ثہ ہے جو کہ مصیبت بنا ہوا ہے ریکو ڈک پر مارچ سے قبل فیصلہ کر نا ہے جو بھی فیصلہ ہو گا کوئٹہ میں ہو گا اور پو ری اسمبلی کو اس سے آگاہ کیا جائے جی پی ای اساتذہ میں انکے تقرریاں نامے دے کر ہم نے کوئی احسان نہیں کیا یہ انکا حق ہے، افغانستان میں جو تبدیلی کے اثرات بلو چستان میں امن وامان کی صورتحال پر مر تب ہو رہے ہیں۔

جنہوں نے تین سال تک حکو مت کی ان سے پو چھا جائے کہ وہ دھرنوں پر توجہ کیوں نہیں دیتے تھے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو وزیر اعلیٰ سیکر ٹریٹ میں جی پی ای اساتذہ میں تقرریاں نامے تقسیم کر نے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ مجھے افسوس ہوتا تھا کہ میری بہنیں اور میرے بھا ئی روڈوں پر احتجاج کر رہے ہو تے تھے اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ مجھے آج ایسا دیکھنے کو ملا کہ میں آج لوگوں کے مسائل کر نے میں مصروف ہوں اساتذہ جس محازپر لڑیں ہیں اورجس انداز میں انہوں نے محنت کی ہے اور جو واقعہ جی پی ای اساتذہ سا تھ پیش آیا اسکے لئے میں حکومت کی طرف معذرت کر تا ہوں اگر شہری کسی وجہ سے روڈ وں پر نکلتے ہیں تو ہما را حق بنتا ہے کہ ہم ان سے بات چیت کریں اور انکے جائز مسائل کو حل کریں اوراپنی عوام کے لئے جو کچھ کر سکتے ہیں کریں بجائے کہ عوام اور پو لیس کو آمنے سامنے کریں ہم نے محسوس کیا کہ جو کچھ بلو چستان کی عوام کے سا تھ ہو رہا ہے وہ بلو چستان کی روایات کے خلاف ہے آج جو مقام ہمیں ملا ہے وہ آپ سب کی دعاؤں کے بدولت ہے میں بہت خوش ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے جی پی ای اساتذہ کے مستقبل کے میں تقرریاں نامے پاس کر نے کا ذریعے بنایا میں نے حلف اٹھا تے ہی کہا تھا کہ جی پی ای اساتذہ،سی اینڈ ڈبلیو ی اور بی ڈی اے کے ملازمین کے مسائل کو حل کرنے میں کر دار ادا رکروں گا یہ معائد ہ ہو ا تھا کہ دو سال بعد آپ سب کو ریگو لر کیا جائیگا لیکن کسی کمی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے

انہوں نے کہاکہ آج آپ سب کو یہاں بلا نے کا مقصد یہ تھا کہ جو واقعہ آپ کے سا تھ پیش اسکا درد تو ہم دور نہیں سکتے لیکن آپ سب کو عزت کے سا تھ آپکے تقرریاں نامے دیں یہ ہما را آپ پر احسان نہیں ہے بلکہ یہ آپ کا حق ہے جو آپکو مل گیا اور انشاء اللہ ہم آئندہ بھی ایسے اقدامات کر تے رہیں گے انہوں نے کہاکہ آپکو اللہ پاک نے جو روز گار دیا ہے اس سے ہما را مستقبل وابسطہ ہے آپ سب سے امید ہے کہ آپ اپنا فر ض بخو بی سر انجام دیں گے اور تعلیم کے نظام کوبہتر بنا نے میں ہما رے سا تھ ملکر اپنا کر دار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ کا بینہ کے اجلاس میں خصوصی دعوت پرپار لیمانی سیکر ٹریز کو بلا سکتے ہیں اور انکی رائے بھی لے سکتے ہیں کیوں کہ انکے پاس ڈیپارٹمنٹس ہیں وہ اپنے ڈیپارٹمنس کے منسٹر ز ہیں انہوں نے کہاکہ ہمیں ایک مہینہ ہوا ہے کا بینہ میں آئے ہوئے جو تین سال سے حکومت چلا رہے تھے ان سے پو چیں انہوں نے دھرنوں پر توجہ کیوں نہیں دی اور دھرنے کیوں کم نہیں کئے

انہوں نے کہاکہ ہم دھرنے پر بیٹھے افراد کے مطالبات بھی حل کررہے ہیں اور انکے مسائل بھی حل کر رہے ہیں اور جہاں ہمیں لگا تا ہے کہ عوام کی بہتری کے لئے کام کر نا ہے وہاں ہم کام بھی کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے ڈاکٹرز سے بھی مذاکت کئے ہیں لیکن بلو چستان ہائی کورٹ نے انہیں پہلے بلایا تھا کہ آپ دھرنا ختم کریں ہم نے سب کو کہا ہے جس کے جائز مسائل ہیں ہم اسے ضرور حل کریں گے ہما رے دور میں کوئی نیا دھر نا نہیں شروع ہو ا دھرنے گزشتہ حکومت کے دور سے جا ری ہیں ہم تمام دھرنوں کو ختم کر کے بلو چستان کو آگے لیکر جا نا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ افغانستان میں جو تبدیلی آئی ہے اسکے بعد ہم بلو چستان میں دہشتگری کے واقعات بھی ہوئے ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں

انشاء اللہ جلد انہیں انکے مقام پر پہنچائیں گے انہوں نے کہاکہ گوادر کا دھرنا جو لا ئی سے جا ری ہے گوادر دھر نے کا مقصد یہی ہے کہ بلو چستان کے بے روز گار افراد کو روز گار فراہم کیا جائے،باڈر ز پر ٹوکن سسٹم ختم کیا جائے ہم نے باڈرز سے ٹوکن سمیت تمام رکاوٹیں ٹھا دی ہیں تاکہ لوگ آسانی سے وہاں سے اپنی ضرورت کا سامنا لا سکیں انہوں نے کہاکہ 180چیک پوسٹوں کو ختم کر کے 3کر دیا ہے یہ تین چیک پوسٹیں بھی کچھ دنوں بعد ختم کر دیں گے عوام کو سیکورٹی دینا ہما را فرض ہے اور ہم انہیں دیں گے ٹرالنگ کی جو ڈیمانڈ ہے وہی ڈیمانڈ ہما ری ہے ہم نے اسی ڈیمانڈ کے ذریعے حکومت کو تبدیل کیا اور ٹرالنگ کے خلا ف لگے ہوئے ہیں انشاء اللہ وہ بھی ختم ہو جائے گا ہمیں ایک مہینہ ہوا ہے حکومت میں آئے ہوئے امید ہے کہ عوام ہمیں وقت دیں گے کہ تاکہ ہم چیزوں میں ٹھیک کر کے درست سمت میں گامزن کریں، انہوں نے کہاکہ جو ڈیشنل جب درمیان آجا تی ہے تو آپکے ہا تھ باندھ دیئے جاتے ہیں تو آپ کچھ نہیں کر سکتے ہم ڈاکٹروں سے را بطے ہیں جہاں 19سے 20کا فرق ہو تاہے وہاں انکے سا تھ بات چیت کریں گے ڈاکٹرز سب پڑھے لکھیں ہیں بلو چستان کے حالات آپ سب کے سامنے ہیں ہما رے فنانس کے حالات اتنے اچھے نہیں ہیں پھر بھی ہم نے یہ نہیں کہا کہ ڈاکٹرز کے جائز مطالبات نہیں مانیں گے

انہوں نے کہاکہ میں نے جب ڈاکٹرز سے ملاقات کی تو میں نے کہا تھا کہ آپ دھرنا دینے بجائے عوام کی خدمت کریں آپ ہمیں موقع تو دیں کہ ہم آپ کے مسائل حل کریں ڈاکٹروں کو یہ احساس نہیں ہے کہ بجائے کہ وہ ہسپتالوں میں اپنی ڈیو ٹیاں سر انجام دیں ہم انکے نمائندے ہیں ہم خود انکے لئے لڑیں گے جو انکی ضرورت ہے ہم پوری کریں گے اگر وہ پھر بھی ہڑتال پر بیٹھتے ہیں تو ہم بھی پھر انہی کے سا تھ بیٹھ جائیں گے سی اینڈ ڈبلیوی کے وہ ملازمین جنہوں نے خرا بی پیدا کی ہے انہیں سزاملنی چاہیے جو ملازمین 10سے 15سال سے کام رہے ہیں اہیں نکا ل دیں تو وہ کہاں جائیں گے ہما را حق بنتا ہے کہ ہم انکے حق کے لئے لڑیں تو ڈاکٹروں کے لئے کیوں نہیں کریں گے

انہوں نے کہاکہ میں وزیر اعظم عمران کا مشکور ہوں کہ انہوں نے یہ محسوس کیا کہ بلو چستان کو تر قی کی راہ پر گا مز ن کر نے لئے وفاق کا کر دا ر ادا کرنا لازمی ہے ہما را مطالبہ کیا تھا کہ خضدارروڈ کو دو رائے کر نا ہے انشاء اللہ جلد وزیر اعظم عمران خان آکر افتتاح کریں گے اور انہوں نے یہ امید دلائی ہے کہ بلو چستان میں تر قی کے لئے کہی بھی ضرورت ہو گی میں آپکے سا تھ ہوں گا

انہوں نے کہاکہ سی ایم ٹی ٹیم کا مقصد یہ ہو تا ہے کہ جہاں پر کسی مسئلے پر نظر ثانی کی جا رہی ہو اور حل نہیں کئے جارہے ہیں تو وہ رپورٹ بنا کر وزیر اعلیٰ کو پیش کر تے ہیں

انہوں نے کہاکہ میں اسلام آباد میٹنگ کے سلسلے میں گیا تھا جہاں پر سا ؤتھ پیکج کاجائز لینے کے لئے کہ کہاں پر کیا چیز ہے بہت سے علا قے ایسے ہیں جہاں پر کام کرنا مشکل ہے ہم نے 180ارب روپے ایس ڈبلیوی کو کہا کہ اس میں روڈ، ڈیمز پر کام کریں جوکہ سا ؤ تھ پیکج میں شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ریکوڈک ایک بہت بڑا مسئلہ اور بلو چستان کا ایک اثا ثہ ہے جو کہ ہما رے لئے ایک مصیبت بنا ہوا ہے ہم انٹر نیشنل کورٹ سے ہار چکے ہیں ہم پر اور پاکستان کی حکومت پر بہت سا ری ذمہ داریاں عائد ہو گئیں ہیں کہ وقتاً مارچ سے پہلے فیصلے نہیں کر تے تو انکے لئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں جو بھی فیصلہ ہوگا کوئٹہ میں ہوگا تمام ہاؤس اور میڈ یا کو بر یفنگ دی جائے گی کہ کہاں کہاں کمی پیشی ہے ویسے ابھی تک ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے اگر ایسا کچھ ہوتا بھی ہے تو فیصلہ بلو چستان میں ہو گا بلو چستان کے باہر نہیں ہو گا۔