گوادر: گوادر،حق دو بلوچستان دھرنے کو 23 دن مکمل ہوگئے، اپنے جائز مطالبات منظور کئے بغیر دھرنے سے ہٹنے والے نہیں، 23 ویں روز احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن۔ سنیئر سیاستدان حسین واڈیلہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مطالبات جائز اور آئینی ہیں اور ہمارے مطالبات کو فورا کرنا حکمرانوں کی زمہ داری ہے جب تک مطالبات پورے نہیںہوتے دھرنا ختم نہیں ہوگا۔ انھوں نے موجودہ نظام فرعونیت کا نظام ہے اس نظام سے لوگ تنگ آچکے ہیں جس کے سبب لوگ احتجاج پر مجبورہوگئے۔
انہوں نے کہاکہ اقتدار کی خاطر بلوچ قوم کی اسلام آباد میں بلوچ لیڈرشپ نے سودا کی ہے اب وہ ہمارے دھرنا کے خلاف منفی پروپگنڈا کررہے ہیں۔ بلوچ قوم اب سمجھدارہوچکے ہیں وہ کسی کی بھی منفی ہتھکنڈوں میں نہیں آئیگی۔ انھوں نے کہاکہ ہم ترقی کیخلاف نہیں ہیں لیکن وہ ترقی جو ہماری تذلیل کرے ترقی نام پرہمارے قبرستان آبادہوں۔ ہماری ماں بہنوں اور بزرگوں کو عزت کے بدلے گالی ملے ایسی ترقی کو ہم نہیں مانتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان ہمارا ہے کسی جرنیل یا جاگیردار کا نہیں ہے اس سرزمین کے والی وارث ہم ہیں لیکن اپنی سزمین پر ہم مسافر ہیں بار بارہمیں خود پاکستانی ثابت کرانے کے لیئے شناختی کارڈ دکھانی پڑتی ہے۔ بلوچوں کو شک کی نظر سے دیکھنا بند کی جائے جو عزت پنجاب کے لوگوں کو دی جاتی ہے وہی عزت بلوچستان کے لوگوں کو بھی ملنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ سمندر اور بارڈہمارے زندہ رہنے کیذریعہ ہیں لیکن ان پر پابندی یا سختی لگاکر ہمارے لوگوں کو بے روزگار و نان شبینہ کا محتاج بنایا جارہا ہے۔ غیر قانونی ٹرالنگ نے ضلع گوادر کے سمندر کو بانجھ کردیا ہے مچھلیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ہم بار بار فریاد کررہے ہیں
کہ ٹرالروں سے ہماری جان چھوڑوائی جائے لیکن صوبائی حکومت ایکشن لینے سے قاصر ہے۔ بارڈر پر ایف سی کے ظلم و ستم اور انکے رویوں سے کاروباری افراد تنگ آچکے ہیں لیکن بارڈر سے ایف سی کی مداخلت ختم نہیں کی جارہی ہے۔ ٹوکن سسٹم اور ای ٹیگ سسٹم ہمارے لوگوں کے زریعے معاش کے دشمن ہیں ان دونوں سسٹموں کو فی الفور ختم کردینا چائیے۔ چیک پوسٹوں پر آئے روزہمارے بزرگوں۔ نوجوانوں۔ ماں اور بہنوں کی تذلیل کی جاتی ہے اور شہروں کے اندر بہت سے جگہوں پر غیر ضروری چیک پوسٹیں بنائی گئی ہیں جو لوگوں کے پریشان کرنے کے ذریعے ہیں ان غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کی جائے اور چیک پوسٹوں پر ہمارے لوگوں کی تذلیل بند کی جاے۔
انہوں نے کہاکہ مطالبات پر عملدرآمد تک اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ 10 دسمبر کی ریلی بلوچستان و پاکستان کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہیں لوگ اس ریلی کے لیئے بھرپور تیاری کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت ہو۔ احتجاجی دھرنے سے اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان کے ناظم صابر پانیزئی زامران کے وسیم سفر اور شریف میانداد نے بھی خطاب کیا