|

وقتِ اشاعت :   December 11 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ میر عبدالقدوس بزنجو کو اپنے پیش رو جابر کی ظالمانہ اقدامات ہر گز نہیں دہرانے چاہیے، غریب عوام، بوڑھوں، بزرگوں، بچوں اور خواتین پر طاقت کی استعمال کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔گوادر میں بنیادی انسانی حقوق کی شدید ابتری یقینا ایک لمحہ فکریہ ہے۔

حالیہ جاری پرامن تحریک کی تمام مطالبات جائز اور قانونی ہے۔پر امن مظاہرین پر طاقت کا استعمال ننگی بربریت تصور کی جائیگی جو صورتحال کو مزید بگاڑ کی طرف لیجانے کی مترادف ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر دھرنے کیلئے بڑی تعداد میں پولیس کی طلبی پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ وزیر اعلی کو اپنے پیش رو جابر کی ظالمانہ اقدامات ہر گز نہیں دہرانے چاہیے بلکہ خود اپنے سینئر دوستوں کیساتھ معاملات کی حساسیت کو جانچتے ہوئے مظاہرین سے سیاسی طور پر انگیج کرنا چاہیے۔ غریب عوام، بوڑھوں، بزرگوں، بچوں اور خواتین پر طاقت کی استعمال کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں بنیادی انسانی حقوق کی شدید ابتری یقینا ایک لمحہ فکریہ ہے۔

حالیہ جاری پرامن تحریک کی تمام مطالبات جائز اور قانونی ہے۔ حکومت کو فی الفور مظاہرین کے سرکردہ شخصیات سے مل کر مسائل جلد حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور کس بھی قیمت پر طاقت کیاستعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن مظاہرین پر طاقت کا استعمال ننگی بربریت تصور کی جائیگی جو صورتحال کو مزید بگاڑ کی طرف لیجانے کی مترادف ہوگا۔ حکومت کو مقدمات اور دھمکیوں کے سہارے نہیں اپنانے چاہیے بلکہ اپنے لوگوں کو گلے لگا کر دادرسی کرنی چاہیے۔ فی الفور کرفتار مظاہرین کو رہا کیا جائے۔