|

وقتِ اشاعت :   December 11 – 2021

کوئٹہ : صوبائی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میر ظہوراحمدبلیدی نے کہاہے کہ بلوچستان میں ترقی کیلئے مالیاتی گنجائش 75بلین سے زیادہ نہیں ہمارے پاس دو آپشنز ہیں یا تو ضرورت کے مطابق پی ایس ڈی پی پرنظرثانی یا پھر معمولی فنڈز مختص کئے جائیں البتہ ضرورت کی بنیاد پر پبلک سیکٹر کی ترقی کا جائزہ لینا ان اسکیموں کو آگے بڑھانے کے بجائے بہترین آپشن ہوگا جو صوبائی خزانے پر بوجھ بھی نہیں ہوگا۔

گزشتہ روز سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے صوبائی حکومت کی جانب سے ترقیاتی اسکیمات پر نظرثانی سے متعلق اعتراض پر ردعمل دیتے ہوئے میر ظہوراحمدبلیدی نے کہاکہ ترقی کے لیے مالیاتی گنجائش 75 بلین سے زیادہ نہیں ہے حالانکہ 172 بلین پی ایس ڈی پی صوبائی رسیدوں کے تخمینے میں ردوبدل کرکے اسے 103 بلین تک بڑھایا گیا تھا، اس لیے دو آپشن ہیں، یا تو ضرورت کی بنیاد پر اس پر نظرثانی کی جائے یا پھر معمولی فنڈز مختص کیے جائیں اور آخر کار اس میں اضافہ کیا جائے۔ضرورت کی بنیاد پر پبلک سیکٹر کی ترقی کا جائزہ لینا ان اسکیموں کو آگے بڑھانے کے بجائے بہترین آپشن ہوگا جو صوبائی خزانے پر بوجھ ہوں گی اور وقت پر مکمل نہیں ہوں گی۔