|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2021

کوئٹہ: نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مکران، جھالاوان اور لورالائی میڈیکل کالجز کے طلبہ کی جانب سے اپنے آئینی اور جائز حقوق کی خاطر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی کیمپ لگائیں ہیں گزشتہ دنوں پارٹی کے مرکزی وفد نے کیمپ کا دورہ کیا اور متاثرہ طلبا کے تمام مطالبات کی حمایت کی اور کو پارٹی کی جانب سے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پی ایم سی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے چھ سو کے قریب طلبہ و طالبات کے تعلیمی کیرئیر کو خطرات لاحق ہیں، پاکستان میڈیکل کمیشن نے صرف انہی تین کالجوں کیلئے ایک نوکھا اور اپنی نوعیت کا ایک عجیب نوٹیفکیشن جاری کیا ہے کہ ان تمام طلبہ کو رجسٹریشن کرنے کیلئے ان سے ایک اسپیشل امتحان لیا جائے گا اگر کوئی بھی طالب علم اس اسپیشل امتحان میں فیل ہوا چاہے وہ جس بھی سال میں زیر تعلیم ہو اسکی داخلہ منسوخ کی جائے گی حالانکہ یہ قانون پی ایم سی پاکستان کے کسی بھی میڈیکل کالج کیلئے لاگو نہیں کر رہا ہے سواء ان تین میڈیکل کالجز کے۔

لہذا ہم سمجھتے ہیں کہ پی ایم سی کی جانب سے اس طرح کے نوٹیفکیشن جاری کرنا آئین و قانونی کی بھی خلاف ورزی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ان طلبہ کی تعلیمی کیرئیر کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے.ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن، بلوچستان گورنمنٹ اور محکمہ صحت کو چاہیے کہ وہ اس طرح کے غیر آئینی اور غیر قانونی اسپیشل امتحان کو فوری طور پر منسوخ کرکے طلبہ کی رجسٹریشن کروائیں، اور اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان گورنمنٹ اور محکمہ صحت ان تین میڈیکل کالجز کو میڈیکل کی تمام بنیادی سہولیات فراہم کرے بصورت دیگر ہم ان متاثرہ طلبہ کے ساتھ کھڑی ہیں ان کے ساتھ ہی تمام فورمز پر ان کے حمایت میں آواز بلند کریں گے۔