|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2021

چین نے کورونا وائرس کیسز میں اضافے کے بعد شمالی شہر ژیان میں شہر اور کام کی جگہوں پر 13 ملین لوگوں پر سخت لاک ڈاؤن لگانے کا اعلان کیا ہے۔

اسٹیٹ میڈیا کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے کہ ضروری کام اور ایمرجنسی صورتحال کے علاوہ شہریوں کو گھروں سے نکلنے ی اجازت نہیں ہے۔

آرڈر کے مطابق ہر فیملی سے صرف ایک ہی آدمی کو دو روز بعد گھر سے نکل کر گراسری کرنے کی اجازت ہو گی۔ انتظامیہ کی جانب سے پابندیاں اٹھانے کی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ژیان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مقامی طور پر منتقل ہونے والے 63 کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے گزشتہ ہفتے کے دوران کورونا کی کل تعداد کم از کم 211 کیسز تک پہنچ چکی ہے۔

میڈیا کے مطابق ابھی تک اس بعد کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ آنے والے کیسز کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے ہیں یا ڈیلٹا وائرس ایک بار پھر تیزی سے پھیل رہا ہے۔

یاد رہے چین میں ابھی تک صرف سات اومی کرون کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے چار گوانگژو کے جنوبی مینوفیکچرنگ سینٹر میں، دو جنوبی شہر چانگشا میں اور ایک تیانجین کی شمالی بندرگاہ میں رپورٹ ہوا ہے۔

ان اقدامات کو 4 فروری سے شروع ہونے والے بیجنگ اولمپک کھیلوں کے آغاز سے پہلے زیادہ بڑھایا جا رہا ہے۔

2019 میں کورونا وائرس کے آغاز سے اب تک ژیان کوسخت ترین پابندیوں کا سامنا ہے، اس سے پہلے 2020 میں چین نے وسطی شہر ووہان میں 11 ملین سے زائد لوگوں پر لاک ڈاون کا نفاز کیا تھا۔

چین میں اب تک کورونا وائرس کے کل ایک لاکھ سے زائد کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے 46 سو افراد جان کی بازی ہار گئے۔