امریکی حکومت نے افغا نی عوام کے لیے امداد کے لئے پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ افغانستان کے لیے کچھ انسانی امداد پر پابندیاں ختم کر رہا ہے، انسانی امداد پر پابندیوں میں نرمی ملک میں شدید اقتصادی بحران کی وجہ سے کی جارہی ہیں۔
محکمہ خزانہ نے تین نئے جنرل لائسنس جاری کیے ہیں جو امریکی حکومت اور بین الاقوامی انسانی تنظیموں کو طالبان اور حقانی نیٹ ورک پر پابندیوں کے بغیر افغانستان میں مزید امداد بھیجنے کی اجازت دیتے ہیں۔
یہ کارروائی پابندیوں سے مستثنیٰ انسانی امداد کو وسعت دے گی، اس امداد میں تعلیم شہریوں اور سول سوسائٹی کی ترقی سمیت مختلف سرگرمیوں کی حمایت کے لیے ہوگی بائیڈن انتظامیہ کے ایک آفیشل نے کہا کہ نئے لائیسنس سے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو اساتذہ اور ممکنہ طور پر دیگر سرکاری ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے موجود پابندیوں کی خلاف ورزی کے بغیر مدد ملے گی۔
امریکی حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ انتظامہ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گی تاکہ یہ سمجھ سکے کہ افغانی عوام کو اور کیا ضرورت ہے۔
یاد رہے بائیڈن انتظامیہ نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے چار ماہ یہ امدادی حکم جاری کیا ہے۔
یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے امریکہ کی سرپرستی میں ایک متعلقہ قرارداد کی منظوری کے فوراً بعد سامنے آئے ہے، جس میں افغانستان میں انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کو ایک سال کے لیے بین الاقوامی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔