وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ 2021ء میں ٹرین کی وقت کی پابندی 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے، حادثات کے تناسب میں بھی کمی آئی ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ اس سال 53 ٹرین حادثات رونما ہوئے، گزشتہ برس 135 حادثات ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ ریل حادثے کم ہوں، انسانی جانیں ضائع نہ ہوں، ریلوے کا استحاق ہے کہ ٹریک کو محفوظ بنایا جائے۔
وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پیٹرولرز کے پاس تکنیکی مہارت نہیں ہوتی تھی، ان کی جگہ گینگ مین رکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان گینگ مین کو ٹریک ٹھیک کرنے کی صلاحیت حاصل ہے، وہ ٹیکنیکل لوگ ہوتے ہیں، یہ سییکورٹی بھی دیں گے اور پیٹرولنگ بھی کریں گے۔
علی محمد خان نے بتایا کہ پیٹرولر کو رکھنا یا نہیں رکھنا ریلوے کا انتظامی فیصلہ ہے، ایک سروس لے کر آئے ہیں کہ ٹرین کہاں پہنچی ہے۔
وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور نے یہ بھی کہا کہ ریلوے کا ٹارگٹ 48 ارب روپے تھا، اب تک 48 اعشاریہ 652 ارب روپے حاصل کر چکے ہیں۔