|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2022

انٹارکٹیکا کے تحقیقاتی مرکز میں 16 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہو گئی۔

بیلجیئم نے انٹارکٹیکا  میں  کورونا وائرس پر تحقیق کے لیے ایک سائنسی مرکز قائم کر رکھا ہے۔

مرکز میں آنے والے تمام افراد کو ویکسین اور ٹیسٹ کے مراحل سے گزر کر  یہاں بھیجا گیا ہے مگر پھر بھی اس تحقیقاتی مرکز کے عملے میں وائرس کی تشخیص  ہونا تشویش کا باعث ہے۔

سرد، خشک اور کم آبادی والے  خطے میں کورونا وائرس کا پھیلاو  نے ماہرین کو اچھنبے میں مبتلا کر رکھا ہے۔

واضح رہے کہ 14 دسمبر کے بعد سے اب تک پرنسز الزبتھ پولر سٹیشن کے 25 میں سے کم از کم 16 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوچکی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک وائرس کے اثرات زیادہ خطرناک نہیں۔

پہلی بار 14 دسمبر کو ایک ٹیم میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی جو یہاں سات دن پہلے پہنچی تھی۔ وہ افراد جن میں وائرس کی تشخیص ہوئی انھیں قرنطینہ میں رکھا گیا مگر اس کے باوجود وائرس کا پھیلاؤ جاری رہا۔

اسٹیشن پر ایمرجنسی جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دو ڈاکٹر موجود ہیں اور اس جگہ پر نئے آنے والوں کو وائرس کے خاتمے تک روک دیا گیا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ انٹارکٹیکا میں تحقیقی اسٹیشن کورونا وائرس کے پھیلنے سے متاثر ہوئے ہوں۔

گذشتہ برس برنارڈو او ہیگنز ریسرچ سٹیشن پر مقیم چلی کے متعدد فوجی اہلکار اس وقت کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جب مال بردار بحری جہاز کے ملاحوں میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔