وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے اہل پنجاب کو 31 مارچ تک صحت کارڈ ملنے کی نوید سنادی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب میں 31 مارچ تک شناختی کارڈ رکھنے والے تمام گھرانوں کو صحت کارڈ مل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ کے ذریعے ہر خاندان کو 10 لاکھ مالیت تک کی طبی سہولتیں ایک سال کے دوران مل سکیں گی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ یہ کارڈ لاہور کے 133 منتخب سرکاری اور نجی اسپتالوں میں کارآمد ہوگا، شوکت خانم اور انمول اسپتال ابھی ان میں شامل نہیں ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس کارڈ کا فائدہ صرف اسپتال میں داخل مریضوں کو ہوگا، او پی ڈی، ایمرجنسی، دانتوں کے علاج اور کاسمیٹکس کے علاج میں اس کا فائدہ نہیں ہوگا۔
وزیر صحت پنجاب نے یہ بھی کہا کہ اسپتالوں میں اسٹیٹ لائف کا نمائندہ کارڈ پر دی گئی سہولتوں اور علاج پر اُٹھنے والے اخراجات کو مانیٹر کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں اومی کرون کے 57 کیسز سامنے آچکے، پانچویں ویرینٹ میں شدت تو نہیں، تاہم یہ تیزی سے منتقل ہوتا ہے، محکمہ صحت پنجاب نے پہلے ہی ایمرجنسی نافذ کردی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں سمیت تمام اپوزیشن ارکان کو بھی صحت کارڈ دیے جائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ اس کارڈ سے صرف اسپتال میں داخل مریضوں کو ہی فائدہ مل سکے گا۔