|

وقتِ اشاعت :   January 3 – 2022

دوبارہ وزارت سنبھلانے کے 6 ہفتے بعد ہی سوڈان کے وزیراعظم عبداللہ ہمدوک نے استعفیٰ دے دیا.عبداللہ ہمدوک نے ٹیلی وژن پر خلاب کے دوران مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سویلین حکومت کی بحالی میں ناکامی پر عہدہ چھوڑ رہا ہوں،  انہوں نے کہا کہ ملک کو تباہی سے روکنے کی پوری کوشش کی  لیکن جو کچھ بھی کیا گیا ویسا نہیں ہوا۔

اقتدار سنبھالنے والے وزیراعظم عبداللہ ہمدوک کو اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا، احتجاج پر 21 نومبر کو ہمدوک کو دوبارہ منصب وزرات عظمیٰ دیا گیا تھا۔

ایک ماہ قبل ہی ملٹری قیادت اور سیاسی رہنماوں میں طے پانے والے معاہدے کے تحت معزول وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو بحال کرنے اور قید سیاسی رہنماوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا گیا تھا۔ لیکن اس معاہدے کو جمہوریت پسند جماعتوں اور ہزاروں لوگوں کی جانب سے مسترد کر دیا گیا تھا، اور مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ 25اکتوبر کو سوڈانی فوج کے لیڈر جنرل  عبد الفتاح برہان نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر کے حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو نظر بند کر کے کئی سیاسی رہنماوں کو  حراست میں لے لیا تھا۔

ملک میں مارشل لا نافذ ہونے کے بعد سے جمہوریت کے حق میں مظاہرے بھی جاری تھے اور  عالمی برادری کی جانب سے بھی جمہوری حکومت بحال کرنے کے لیے مسلسل دباو ڈالا جا رہا تھا۔