کوئٹہ+اندرون بلوچستان: کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری، چمن میں کوژک ٹاپ پر شدید برفباری کے بعد ٹریفک کی روانی متاثر،وڈھ میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق، تفصیلات کے مطابق جمعرات کوبلوچستان میں تیزہوائوں اورگرج چمک کے ساتھ بارش اورپہاڑوں پربرفباری کا سلسلہ جاری رہا اس دوران کوئٹہ، مستونگ، قلات ،خضدار، دالبندین، لسیبلہ، اورماڑہ سمیت دیگر علاقوں میں بارش جبکہ زیارت، چمن میں کوژک ٹاپ ، چاغی میں برابچہ ،کولپور کے مقامات پر برفبارہوئی ، برفباری کے بعد کوژک ٹاپ پر ٹریفک کی روانی متاثر رہی ڈپٹی کمشنر چمن کے مطابق ٹریفک کی روانی کو بحال کرنے کے لئے مشینری کوژک ٹاپ روانہ کردی گئی۔
جبکہ انہوں نے مسافروں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی اسی طرح زیارت سمیت ملحقہ علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری رہا ضلعی انتظامیہ کے مطابق زیارت میں صورتحال معمول کے مطابق اور قابو میں ہے، ضلع کچھی کے علاقے بولان میں خراب موسم کے باعث قومی شاہراہ پر حد نگاہ کم ہوگئی جس سے ڈرائیورز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ خضدار اور گردنواح میں جمعرات کے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری وڈھ میں مکان کی چھت گرنے سے سردار اختر مینگل کا قریبی ساتھی و قبائلی شخصیت مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق تفصیلات کے مطابق ضلع خضدار کے قرب و جوار میں جمعرات کے روز بھی ہلکی وتیز بارش کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا دوسری جانب بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی خضدار کے تمام فیڈروں سے بجلی کی سپلائی معطل ہوئی شدید سردی اور بارش کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا رھا ادھر تحصیل وڈھ میں بارش کے باعث خستہ ہونے والی مکان کی چھت گرنے سے قبائلی شخصیت حاجی محمد عبداللہ جاں بحق ہو گئے حاجی محمد عبداللہ بی این پی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل کا قریبی ساتھی تھیایران سے بارش اور برفباری برسانے والا نیا طاقتور سسٹم مغربی بلوچستان میں داخل،ضلع چاغی کے مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری ،سردی کی شدت میں اضافہ ،ندی نالوں میں طغیانی ،نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
تفصیلات کیمطابق نوکنڈی یخ بستہ ہوائوں کے چلنے سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئیں ،بازار اور سڑکیں سنسان نظر آئے ،ایران سے بارش اور برف باری برسانے والا نیا سسٹم تفتان کے راستے ضلع چاغی میں داخل ہوگئی جس سے ضلع چاغی کے مختلف علاقوں میں بارش ،کوہ سلطان کے پہاڑی علاقہ اور آمری میں برفباری کی اطلاع ہے سیندک،ریکودک،گھٹ بروت ،یک مچ ،میر جانچاہ،برابچاہ میں گرج چمک کسیاتھ موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طیغانی آگئی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے تاہم کہیں سے جانی مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ،کوئٹہ تفتان شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بھی جزوی طور پر متاثر رہی۔نوشکی میں جمعرات کے روز موسلادھار بارش ، ژالہ باری اور بوندا باندی کا سلسلہ دن بھر جاری رہی، بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا علاقہ دن بھر یخ بستہ ہوا ہوں کی لپیٹ میں رہنے اور بارش کے باعث لوگ اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ، بازار کے رونقیں ماند پڑھ گئے ۔ گرم کپڑوں ، سوختی لکڑیوں ، کوئلہ اور ایندھن کی مانگ میں اضافہ ہوا۔ بجلی اور گیس کی آنکھ مچولی دن بھر جاری رہی ۔
مچھ و گردنواح میں دوسرے روز بھی وقفہ وقفہ سے بارشوں اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث سردی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ سے گیس پریشر معمول سے انتہائی زیادہ کم اور بجلی کی آنکھ مچولی و طویل بریک ڈان سے شہریوں کا سردی سے براحال ہوگیا ایندھن کی حصول نہ ہونے کیوجہ سے امور خانہ داری متاثرہوکررہ گئی ہے بارشوں سے علاقہ جل تھل ہوگیانشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے بولان قومی شاہراہ پر پھسلن پیدا ہونے کیوجہ سے ٹریفک کی روانی معمول سے کم رہی گیس پریشر میں کمی اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف شہری ایکشن کمیٹی مچھ نے احتجاج کا اعلان کردیا ۔دریں اثناء گوادر میں موسلادھار و طوفانی بارشوں کی تباہ کاریاں ضلعی انتظامیہ کا متاثرہ علاقوں کا ہنگامی ریلیف شروع ۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ تباہ کْن بارشوں کے سبب درجنوں مکانات کریک و دراڑیں پڑ گئے اور ناقابلِ استعماہوگئے ، علاقہ مکین اپنے رشتہ داروں کے ہاں منتقل ہونے پر مجبورہوگئے ، کئی چار دیواریاں مہندم ہوگئے ، شہر کے نشیبی علاقوں و قدیم آبادی میں پانی کا ریلہ گھروں میں داخل ہوگیا ، بارش کو تین دن گزرنے کے باوجود شہر کے بیشتر علاقوں مین تین سے چارفٹ پانی کھڑی ہے ، شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ حالیہ بارش سے 104 ملی لیٹر بارش ریکارڈ کیاگیا ، آنکارہ ڈیم، سوڈ ڈیم، شادی کور ڈیم سمیت تمام ڈیمز پانی سے لبریزہو گئی ہیں۔ مختلف ڈیمز کے اسپل ویز سے پانی کا اخراج شروع ہوگیا ہے۔ نشیبی علاقے زیر آب ہونے کی وجہ سے ضلع بھر میں درجنوں کچھے مکانات منہدم ہوگئے
اور کئی مکانات کو دراڑیں پڑگئے ہیں۔ کوسٹل ہائی وے پر بسول کے علاقے میں سڑک بہہ گئی۔ کئی گاڑیاں پھنس گئیں گوادر سے کراچی آنے جانے والی مسافر پریشان، صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع گوادر کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔ گوادر سمیت مکران کے ساحلی علاقوں میںہونے والی شدید بارشوں کی تباہ کاریوں کے باعث صوبائی حکومت نے گوادر اور پسنی تحصیل کو آفت قرار دیا۔ گوادر اور مکران کے ساحلی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ ہوئی 104 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ شدید بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے، جس کے نتیجے میں ضلع بھر میں کئی مقامات پر کچھے مکانات منہدم ہوگئے۔شہری علاقوں میں مختلف علاقوں میں چھتیں اور دیواریں بھی گر گئی ہیں۔ بارشوں کا پانی شہریوں کے گھروں میں داخل ہوگیا سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جس میں کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔ بارشوں کے پانی کی نکاسی آب نکالنے کے لیے ضلعی انتظامیہ،پی ڈی ایم اے ، سمیت پاک آرمی، میونسپل کمیٹی کے اہلکار،حق دو تحریک اور الخدمت کے رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ یوسی جنوبی سمیت کئی وارڈز میں بارش کا پانی گھروں داخل ہوگیا بارشوں کو ہوئے دو روز گزرے لیکن اس کے باوجود اکثر علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے۔نکاسی آب کو نکالنے کے لیے سرکاری مشینری کے ساتھ نجی مشینری استعمال میں لائی جا رہی ہے۔