نورسلطان: قازقستان میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کیخلاف ہونے والے پُرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 48 ہوگئی۔ قازقستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر 2 جنوری سے ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت مستعفی ہوگئی تھی اور صدر نے ہنگاموں سے متاثر ہونے والے دو شہروں میں ایمرجنسی بافذ کردی تھی۔
الماتی اور مینگسو میں ایمرجنسی کے نفاذ اور رات کے کرفیو کے باوجود تاحال حالات کشیدہ ہیں۔ ان شہروں میں صدر قاسم کی ہدایت پر مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے،
مجموعی طور پر تاحال 48 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں 28 شہری اور 18 پولیس اہلکار شامل ہیں جب کی سیکڑوں زخمی ہیں۔ 3 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
حکومت کے مستعفی ہونے کے باوجود قیمتوں کے خلاف اب بھی احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ صدر نے کابینہ کو چلتا کرکے اپنا عہدہ بچایا ہے جب کہ مسائل کی اصل جڑ وہ خود ہیں۔