بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ کے مسائل بہت زیادہ ہیں خاص کر پانی،سیوریج اور صفائی کی ابتر صورتحال کا سامناشہری عرصہ درازسے کرتے آرہے ہیں جنہیں مستقل بنیادوں پر حل نہیں کیا گیا البتہ یہ ضرور ہواہے کہ شہرکے کچھ علاقوں میںچندسڑکوں کو چوڑا کرنے کا کام کیا گیا ہے مگرکوئٹہ پیکج کا اعلان جو دوہزارتیرہ میں کیاگیاتھا اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا جس میں پُل، انڈرپاسزکی تعمیرخاص کر شامل تھی مگر ان کی تعمیرکے لیے اب تک ڈھانچہ بھی تیار نہیں کیاگیا ہے۔
جس سے شہر میں ٹریفک کا دباؤشدید رہتا ہے اگر ان منصوبوں کو مکمل کیاجاتا توشہر میںٹریفک کا دیرینہ مسئلہ حل ہوجاتا ۔بہرحال کوئٹہ شہر کے قدیم علاقے آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اگرسریاب کی بات کی جائے تو یہ شہر کا بہت پرانا علاقہ ہے جسے کبھی ترجیح نہیں دی گئی ،اس علاقے میں سیوریج اورپانی کا مسئلہ بہت دیرینہ ہے ہر دور میں اس علاقے کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی مگر معاملہ جوں کاتوں رہا۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سریاب روڈ، قمبرانی روڈ، سبزل روڈ اورا سپنی روڈ کا دورہ کیا اور بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایڈمنسٹریٹر کیو ایم سی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات و مسائل کے حل میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جاسکتی۔ وزیراعلیٰ نے بارشوں کے جمع ہونے والے پانی اور گندگی کی صفائی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان بارشوں کے جمع ہونے والے پانی سے پیدل گزر کر دوسری جانب پہنچے اس موقع پر علاقے کے لوگوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے لوگوں سے تفصیلی بات چیت کی اور انہیں مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے موقع پر احکامات جاری کئے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے لوگوں سے کہا کہ آپکی حکومت شہری مسائل کے حل کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی ،کوئٹہ پیکج کے منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائیگا اور کوئٹہ پیکج کی منصوبہ بندی کو درست سمت میں لایا جائیگا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے ایک بار پھر کوئٹہ پیکج اور سریاب کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے امید ہے کہ اس بار عملی طور پر کام ہوتا دکھائی دے گا کیونکہ ماضی کا جس طرح حوالہ دیاگیا کہ کس طرح سے دہائیوں سے سریاب کا علاقہ مسائل میں گِراہوا ہے افسوس کہ حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث مسائل اس قدر بڑھ گئے کہ لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئیں۔ اس قدیم علاقے کو ترجیح دیتے ہوئے اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک بڑے پیکج کا الگ سے اعلان کیاجائے تا کہ سریاب کے مکینوں کے دیرینہ مسائل حل ہوسکیں اوروہ سکون کا سانس لے سکیں۔