میانمار کی عدالت نے معزول رہنما آنگ سان سوچی کو مزید 4 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 76 سالہ آنگ سان سوچی کو بغیر لائسنس کے واکی ٹاکیز رکھنے کے الزام میں سزا سنائی ہے۔
آنگ سان سوچی کے خلاف 11 مقدمات زیر سماعت ہیں جن کی مشترکہ سزا 100 سال سے زیادہ قید ہے۔
گزشتہ ماہ بھی میانمار کی عدالت نے آنگ سان سوچی کو 4 سال قید کی سزا سنائی تھی، انہیں سزا عوام کو فوج کے خلاف اکسانے اور کورونا قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں سنائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 76 سالہ آنگ سان سوچی اس وقت سے جیل میں ہیں جب سے فوج نے ان کی حکومت کو معزول کر دیا تھا۔
آنگ سان سوچی کے دورِ حکومت میں سال 2016 اور 2017 کے درمیان روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بھی کیا گیا جس پر دنیا بھر کی جانب سے میانمار حکومت پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی اور سوچی سے امن کا نوبل انعام بھی واپس لے لیا گیا تھا۔