|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2022

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ایک ماہ میں مکہ ٹیرس کے غیر قانونی حصے کو گرانے کا حکم دےدیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں مکہ ٹیرس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس دوران جسٹس اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ شہروں میں ہی مکینوں کو مہاجر بنا دیا گیا اور کروڑوں روپےکےفلیٹس خریدنے والےآج سڑکوں پر آگئے، ان سے پوچھیں جنہوں نے زندگی بھر کی جمع پونجی لگائی۔

دورانِ سماعت عدالت نے بلڈر سے سوال کیا کہ ایک فلیٹ کی کتنی قیمت ہے؟ بلڈر محمد وسیم نے بتایا کہ ایک فلیٹ کی قیمت20 لاکھ روپے ہے، عدالت نے غلط بیان پر بلڈر کو ڈانٹ دیا۔

عدالت نے کہا کہ صدر میں ایک پورشن 20لاکھ کا، کیا کہہ رہے ہو، ایک کروڑ سے سوا کروڑ کا فلیٹ ہوگا، 20 لاکھ روپے میں تو سپر ہائی وے پر پلاٹ نہیں ملتا۔

جسٹس سید حسن رضوی نے کہا کہ نہیں چاہتے کہ مکینوں کو نقصان ہو، کسی سے ناانصافی نہیں ہونے دیں گے، صرف چاہتے ہیں عمارت کا غیر قانونی حصہ گرایا جائے۔

عدالت نے ایس بی سی اے افسران کو مکہ ٹیرس کا غیر قانونی حصہ احتیاط کے ساتھ ایک ماہ میں گرانے کا حکم دیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ 6 ماہ تک بلڈر فلیٹس کی تزئین وآرائش کرے گا اور عمارت بحالی کے بعد بلڈر ایس بی سی اے سے رجوع کرے۔