ٹیکساس: امریکا میں یہودی عبادت گاہ ’’بیت اسرائیل‘‘ میں مسلح شخص نے داخل ہوکر راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنالیا تھا جو پولیس کی فائرنگ میں جان کی بازی ہار گیا۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست ٹیکساس میں ’’بیت اسرائیل‘‘ نامی یہودی عبادت گاہ میں ایک مسلح شخص داخل ہوگیا جس کے بعد اندر سے دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں آنے لگیں۔
مسلح شخص نے راپب اور 5 افراد کو یرغمال بنالیا جس کے بعد ایک یرغمالی کو جانے کی اجازت دیدی جس نے پولیس کو بتایا کہ اغوا کار راہب کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی چاہتا ہے۔
دس گھنٹے سے زائد عرصے تک اغوا کار نے پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں سے مختلف طریقوں سے بات چیت کرتا رہا اور عافیہ صدیقی کی رہائی پر بضد رہا اسی دوران موقع پاکر امریکی فوجی کسی طرح اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ یہودی عبادت گاہ میں داخل ہو ہو گر وہاں موجود افراد کو یرغمال بنانے والے مسلح شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے۔
گورنر کا مزید کہنا تھا کہ مسلح شخص نے اسلحے کے زور پر جن 4 عبادت گزاروں کو یرغمال بنایا تھا انھیں آزاد کرالیا گیا ہے اور اب وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
راہب یرغمال بنانے والے مسلح شخص کی شناخت تفتیش مکمل ہونے کے بعد ظاہر کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستانی نژاد عافیہ صدیقی ٹیکساس کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں جنھیں مشرف دور میں امریکا کے حوالے کردیا گیا تھا۔