|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2022

بلوچستان کی پسماندگی اور محرومیوں کے ازالے کاوقت آچکا ہے گزشتہ کئی دہائیوں سے صوبے کی غریب عوام بنیادی سہولیات تک سے محروم ہیں۔ المیہ تو یہ ہے کہ بلوچستان معدنیات سے مالامال ہونے کے باوجود یہاں کے بڑے منصوبوں سے بڑے پیمانے پر ریونیو حاصل بھی کی جارہی ہے، بڑے پروجیکٹس پر غیرملکی کمپنیاں کام بھی کررہی ہیں مگر بلوچستان کو ہر بار اس کے حقیقی حصے سے محروم رکھا گیا ہے۔ سونا، تانبا، گیس سمیت دیگر وسائل سے مالی منافع کمایاجارہا ہے۔

مگر صوبے کو جائز رقم نہ دے کر زیادتی کی گئی جس کی وجہ سے بلوچستان آج تک دیگر صوبوں کے مقابلے میں ترقی کے عمل میں پیچھے رہ گیا ہے۔ آج ملک کے دیگر صوبوں میں بڑے بڑے عوامی نوعیت کے منصوبے پایہ تکمیل کوپہنچ چکے ہیں مگر ہمارے یہاں تختی لگ جاتی ہے کام نہیں ہوتاعوام کو صرف سہانے خواب دکھائے جاتے ہیں عوام کی ناراضگی اور غصہ بھی محرومیوں کی وجہ سے ہے اگر بلوچستان کو اس کاجائز مقام اور حق دیاجائے تو عوامی غم وغصہ ختم ہوجائے گا۔ گزشتہ روز حکومت بلوچستان کی جانب سے کہا گیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو صوبے میں جاری ترقیاتی عمل سے متعلق واضح موقف رکھتے ہیںاورجاری ترقیاتی عمل کو کسی صورت سیاست کی نظر نہیں ہونے دیں گے،پی ایس ڈی پی پر بلاجواز تنقید کر کے متنازعہ بنانے کی کوشش ناکام بنا دی جائے گی،ترجمان حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ ترقیاتی فنڈر کے ضیاع اور کرپشن کسی صورت قابل برداشت نہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی پیش رفت اجلاس میں طے پائے امور پر تیزی سے عملدرآمد کا آغاز کر دیا جائے گا۔

جبکہ نئے سال کے پہلے ماہ میں جاری نئی اسکیمات کے لئے اب تک جاری فنڈز کا تخمینہ 50ارب کے قریب ہے۔ ترجمان حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی ہے کہ منصوبہ بندی،ترقیات اور خزانہ سیکرٹریز کے درمیان مربوط روابت کاقیام عمل میں لایا جائے مربوط روابط سے ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز کے اجراء اور دیگر امور میں معاونت حاصل ہوئی جبکہ منصوبوں کی پیش رفت کے جائزہ کے لئے ڈویژنل سطح کے مانیٹرنگ میکینزم کو فعال کر دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان کے فیصلے کا مقصد منصوبوں کی پیش رفت کوتیز اور تکمیل میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ ہے اور ترقیاتی فنڈز کا بروقت اجرا اور دستیاب وسائل کا بہترین استعمال حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

موجودہ حکومت اپنے ترقیاتی وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے عوامی نوعیت کے تمام منصوبے جو تعطل کا شکار ہیں ان کو مکمل کرے اور ساتھ ہی نئے منصوبوں کے ذریعے عوام کے لیے سہولیات سمیت روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے کیونکہ بلوچستان میں جہاں بنیادی سہولیات ایک مسئلہ ہے وہیں بیروزگاری بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ روزگار کے ذرائع محدود ہونے کی وجہ سے پڑھالکھاطبقہ ڈگری حاصل کرکے بھی ملازمت سے محروم رہتا ہے اس لیے یہاں کے نوجوانوں کی تعلیمی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں بہترین روزگار دیا جائے تاکہ وہ صوبے کی ترقی کے لیے عملی کردار ادا کرسکیں۔

حکومت بلوچستان کی جانب سے ایک بار پھر اس عزم کااظہار کیا گیا ہے کہ صوبے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائینگے اور کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اپنی ٹیم کے ساتھ خوشحال بلوچستان کے خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام تر وسائل اور اپنی دلچسپی کو یقینی بنائینگے جس سے صوبے کے مسائل حل ہوجائیں۔